0
Monday 3 Sep 2012 17:24

حیاء کے کلچر کے فروغ کیلئے ہر فرد اپنا کردار ادا کرے، محمد حسین محنتی

حیاء کے کلچر کے فروغ کیلئے ہر فرد اپنا کردار ادا کرے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ جب تک معاشرے کو اسلامی خطوط پر استوار نہیں کیا جاتا تب تک ذہنی راحت اور سکون خام خیالی ہے، پردہ نہ صرف حکم الٰہی ہے بلکہ پاکیزہ اور نفیس معاشرے کا بھی ضامن ہے، ملک میں اسلامی تہذیب کے فروغ کے بجائے مغربی و ہندوانہ کلچر کو مسلط کرنے سے معاشرہ بے راہ روی کے دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، حجاب مسلمان عورت کا سرمایہ افتخار ہے، 4 ستمبر کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی عالمی یوم حجاب شایان شان طریقے سے منایا جائے، میڈیا حیا کے کلچر کو پروان چڑھانے میں اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عریانی، فحاشی اور بے حیائی نہ صرف اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اس کی وجہ سے معاشرہ بے حیائی کی ڈگر پر چل پڑتا ہے جس کا انجام بہرحال تباہی و بربادی ہے، اس کے برعکس اگر معاشرے میں شرم و حیا اور حجاب کا کلچر ہو تو نہ صرف یہ کہ خواتین اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرتی ہیں بلکہ بحیثیت مجموعی ایک پاکیزہ معاشرہ پروان چڑھتا ہے جہاں اطمینان اور سکون کی فضا طاری رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغرب یوں تو انسانی حقوق اور شخصی آزادی کا چیمپیئن بنا پھرتا ہے مگر یورپی ممالک میں مسلمان عورت کے حجاب پر پابندی اس کی دوہرے معیار کا ثبوت ہے، مغرب مسلمان عورت کے حجاب سے خائف ہے، مغرب اور یورپی ممالک کا حجاب اور دیگر اسلامی شعائر کے خلاف پروپیگنڈا خود اسلام کے حق میں جا رہا ہے، دنیا میں تیزی سے پھیلتا اسلام اور اسلامی تہذیب اس بات کی دلیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے اور معاشرے میں شرم و حیا کے کلچر کے فروغ کیلئے کردار ادا کرے۔ ویلینٹائن، بسنت اور دیگر غیر اسلامی تہذیب و تمدن کے فروغ کی بجائے یوم حجاب کو شایان شان طریقے سے منایا جائے، اس دن کے حوالے سے خصوصی پروگرامات ترتیب دئے جائیں اور اسپیشل سپلمینٹس کا اجراء کیا جائے تاکہ ایک پاکیزہ اور صحت مند معاشرے کو پروان چڑھایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 192430
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش