0
Thursday 27 Sep 2012 01:59

ملعون پادری ٹیری جونز اور یہودی سام بیسائل کو پھانسی دی جائے، آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ

ملعون پادری ٹیری جونز اور یہودی سام بیسائل کو پھانسی دی جائے، آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ
اسلام ٹائمز۔ قومی مجلس مشاورت برائے تحفظ حرمت رسول (ص) کے عنوان سے ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام آسمانی مذاہب کی توہین کو عالمی سطح پر فوجداری جرم قرار دینے کے لئے فوری کوششیں کی جائیں۔ قومی مجلس مشاورت مسلم ممالک سے مطالبہ کرتی ہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل توہین انبیاء کے مسئلہ پر قانون سازی نہیں کرتے تو مسلم ممالک ان اداروں سے الگ ہو کر اپنی مسلم اقوام متحدہ، مشترکہ دفاعی اور اقتصادی نظام تشکیل دیں اور اسلام، قرآن و نبی اکرم (ص) کی حرمت کے تحفظ کا فریضہ سر انجام دیا جائے۔ مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل نمائندہ وفد مسلم ممالک میں بھیجا جائے گا جو شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سمیت دیگر مسلم ملکوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کر کے انہیں امت مسلمہ میں پائی جانیوالی بے چینی اور تحفظ حرمت رسول (ص) کے مسئلہ پر ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرے گا۔

قومی مجلس مشاورت کا وفد مسلم سفراء سے بھی ملاقاتیں کر ے گا۔ مسلم حکمرانوں کو خطوط بھجوائے جائیں گے اور یادداشتیں پیش کی جائیں گی تاکہ تحفظ حرمت رسول (ص)کے مسئلہ پر چلائی جانیوالی تحریک کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے بھرپور کوششیں کی جا سکیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اہل مغرب کے بعض شدت پسند عناصر کی طرف سے نبی اکرم (ص) کی شان اقدس میں گستاخیوں پر پوری امت مسلمہ گہرے صدمہ سے دو چار اور سخت غم و غصہ کی کیفیت میں ہے۔

آل پارٹیز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر اوبامہ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں دیا گیا یہ بیان کہ " گستاخانہ فلم پر پابندی نہیں لگا سکتے " اس بات کی دلیل ہے کہ امریکی حکومت بھی اس انتہائی قبیح جرم میں برابر کی شریک ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسی حرکتیں دنیا میں تہذیبوں کے تصادم اور تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہیں۔

ملعون پادری ٹیری جونز اور یہودی سام بیسائل سمیت گستاخانہ فلم بنانے اور چلانے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے۔ امریکہ ایسا نہیں کرتا تو مسلم ممالک امریکہ سے سفارتی تعلقات معطل کریں، اپنے سفیروں کو واپس بلایا جائے اور اس بات کا دو ٹوک اعلان کیا جائے کہ جب تک گستاخ رسول (ص) کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا وہ ان کے ساتھ کئے گئے کسی قسم کے معاہدوں پر عمل درآمد کے پابند نہیں ہوں گے۔ شان رسالت (ص) میں گستاخیاں کرنے والے امریکہ اور نیٹو فورسز کی سپلائی لائن مستقل طور پر بند کی جائے۔ کنٹینرز مالکان اور ڈرائیور حضرت حب رسول (ص) کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کی قاتل نیٹو فورسز کیلئے سپلائی لیجانے سے انکار کر دیں۔ توہین آمیزامریکی فلم پر پوپ بینی ڈکٹ اور لارڈ بشپ آف کنٹر بری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ وہ اپنی پوزیشن فی الفور واضح کریں وگرنہ مسلمان یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ شان رسالت (ص) میں گستاخیاں کرنے والوں کو ان کے مذہبی پیشواؤں کی مکمل مدد و حمایت حاصل ہے۔

او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلا کر ملعون پادری ٹیری جونز جیسے مذہبی جنونیوں کی گستاخیاں روکنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے توہین آمیز فلم پر محض امریکی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبہ کافی نہیں۔ حکمران نام نہاد دہشت گردی کیخلاف جنگ کے سلسلہ میں قائم اتحاد سے باہر نکلیں اور تحفظ حرمت رسول (ص) کیلئے امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کی جائے۔ تحفظ حرمت رسول (ص) کی تحریک کو گلی محلے کی سطح پر منظم کیا جائیگا اور پورے ملک میں حرمت رسول (ص) مارچ، احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، جلسوں اور حرمت رسول (ص) کانفرنسوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ بڑے شہروں میں علماء کنونشن بھی منعقد کئے جائیں گے۔ 21 ستمبر کو یوم عشق رسول (ص) کے موقع پر زبردست احتجاج کرنے پر قوم کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے اور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس روز یا اس حوالے سے گرفتار تمام لوگوں کو فوری رہا کیا جائے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد (ص) کی طرف سے پہنچایا گیا دین اسلام حضرت عیسیٰ اور حضرت مریم علیہم الصلوۃ والسلام سمیت تمام آسمانی کتب اور انبیاء کرام کی نبوت و رسالت اور عزت و عصمت کا تحفظ کرتا ہے۔ ایسی عظیم شخصیت کی تعلیمات کو اہل مغرب کی طرف سے اپنی تہذیب و ثقافت کیلئے خطرہ کے طور پر پیش کرنا انتہائی قابل مذمت حرکت ہے۔ اس سے باہمی احترام اور مذاہب کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ فرانس میں گستاخانے خاکے چھاپ کر مسلمانوں کے احتجاج پر پابندی اس بات کی کھلی گواہی ہے کہ آزادی اظہار صرف مسلمانوں کے خلاف ایک ہتھیار ہے۔ دنیا اس بات کا بھی نوٹس لے۔ توہین آمیز امریکی فلم بنانے اور مغرب میں شان رسالت (ص) میں گستاخیاں کرنے والے اس کے خوفناک نتائج نابلد ہیں۔ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کی دل آزاری اور کشیدگی کا ماحول پیدا کرنے کی بجائے مغرب کو اپنی منفی پالیسیاں ترک کرنی چاہئیں۔
خبر کا کوڈ : 198889
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش