0
Friday 19 Oct 2012 17:40

شاکر علی رضوی کی شہادت، وزیراعلیٰ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا

شاکر علی رضوی کی شہادت، وزیراعلیٰ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائی کورٹ کے معروف وکیل سید شاکر علی رضوی آج صبح نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کر دی ہے جبکہ وکلاء نے ماتحت عدلیہ کی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کئے رکھا۔ واقعہ آج صبح اس وقت پیش آیا جب سینئر وکیل شاکر علی رضوی لاہور ہائیکورٹ میں قتل کے کیس کی سماعت کے لئے جا رہے تھے کہ گھات لگائے 4 نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے لاہور ہائی کورٹ کے قریب ان کی گاڑی روکی اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

فائرنگ کے بعد شاکر علی رضوی شدید زخمی ہو گئے جس کے بعد ریسکیو حکام نے انہیں گنگا رام ہسپتال منتقل کیا جہاں انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں طبی امداد دی گئی تاہم شاکر علی رضوی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق انہیں چار گولیاں لگی تھیں جس کے باعث ان کے جسم کا زیادہ تر خون بہہ گیا تھا۔ واقعہ کے بعد پولیس اور سینئر وکلاء کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی جہاں وکلاء نے شدید احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر شاکر علی رضوی کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا ایک سلسلہ شروع ہو جائیگا جو قاتلوں کی گرفتاری تک ختم نہیں ہو گا۔

ادھر وکلاء نے لاہور ہائی کورٹ میں تمام سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر دیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی سینئر وکیل شاکر علی رضوی کے قتل پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوے پولیس حکام کو قاتلوں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے جبکہ وکلاء کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے۔ یاد رہے کہ سینئر وکیل شاکر علی رضوی پر اس سے قبل بھی 2 مرتبہ قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے۔

دریں اثناء چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عمر عطاء بندیال نے سینئر وکیل شاکر علی کے قتل کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکومت پنجاب سے اس واقعہ کی وضاحت طلب کر لی ہے۔ عدالتی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت یہ واضح کرے کہ وکلاء اور ججوں کی حفاظت کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قابل افسوس بات ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے قریب ایک سینئر وکیل کو دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا جس سے سکیورٹی بارے تحفظات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے وکلاء اور ججوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے چیمبرز میں کیسوں کی پیروی کریں۔
خبر کا کوڈ : 204801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش