0
Saturday 20 Oct 2012 12:07

دہشتگردی کی بڑی وجہ تنازعات کا حل نہ ہونا ہے، مستقبل میں کوئی غیر آئینی اقدام نہیں ہوگا، چیف جسٹس

دہشتگردی کی بڑی وجہ تنازعات کا حل نہ ہونا ہے، مستقبل میں کوئی غیر آئینی اقدام نہیں ہوگا، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسائل کے حل اور امن کے لیے قانون کے تحت چلنا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ ملک میں عدلیہ کی بالادستی کے لیے بہت محنت کر رہی ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں کوئی غیر دستوری اقدام نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ بار کے زیراہتمام قانون کے ذریعے امن کے قیام کے موضوع پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ جہاں افراد اداروں سے زیادہ طاقت ور ہوں، وہاں بدامنی جنم لیتی ہے۔ امن کے قیام کے لیے ہمیں اپنی کمزوریوں کی نشان دہی کرنا ہوگی۔ مسائل کے حل امن کے لیے قانون کے تحت چلنا ضروری ہے۔ 
افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ عدلیہ کی بالادستی کے لیے بہت محنت کر رہی ہے۔ قانون کی حکمرانی سے تنازعات اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ تنازعات کا حل نہ ہونا بھی دہشت گردی کی بڑی وجہ ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میڈیا ایک واچ ڈاگ باڈی ہے۔ پاکستان میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا اپنا رول موثر انداز میں ادا کر رہا ہے۔ اقتصادی اور معاشی ترقی کے لیے امن ضروری ہے۔ آزاد عدلیہ، میڈیا اور سول سوسائٹی اچھی قیادت پیدا کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر یسین آزاد نے اصغر خان کیس کا فیصلہ دینے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا، انہوں نے کہا کہ جن سیاستدانوں نے رقوم لی ہیں، انہیں سیاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 204975
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش