0
Wednesday 28 Nov 2012 19:42

دفاع پاکستان کونسل کو انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کا کوئی امکان نہیں، منور حسن

دفاع پاکستان کونسل کو انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کا کوئی امکان نہیں، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کو کسی انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کا کوئی امکان نہیں، عام انتخابات کے بروقت انعقاد کے حوالے سے پائے جانیوالے شکوک و شہبات کو دور کرنے کیلئے فوری طور سے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، انتخابی مفاہمت کیلئے جماعت اسلامی کے ساتھ سب سے زیادہ رابطے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ہوئے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی جرما کوہاٹ میں ظہرانے کے موقع پر مقامی رہنمائوں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان اور جماعت اسلامی ضلع کوہاٹ کے امیر پیر محمد فہیم بھی اس موقع پر موجود تھے، سید منور حسن نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے ابھی تک آئندہ انتخابات کے حوالے سے کسی بھی جماعت سے انتخابی اتحاد یا ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ نہیں کیا اور اب تک جن جماعتوں سے بھی بات چیت ہوئی ہے وہ بالکل ابتدائی نوعیت کی ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے تمام آپشنز کھلے رکھے ہوئے ہیں اور جب انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہوگا اس وقت جماعت اسلامی اپنے انتخابی لائحہ عمل کا اعلان کریگی، انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل میں شامل بعض جماعتیں انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لیتیں، اس لئے دفاع پاکستان کونسل کو کسی انتخابی اتحاد میں تبدیل کرنے کا کوئی امکان نہیں، اے این پی اور جے یو آئی (ف) کے درمیان ممکنہ انتخابی اتحاد کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب تک انتخابی شیڈول کا اعلان نہیں ہوتا لوگوں کو اس قسم کی خبریں پڑھنے کو ملتی رہیں گی۔ کراچی کے حالات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرکے یہ کوشش کر رہی ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لئے گھروں سے نہ نکلیں اور ایم کیو ایم کے کارکن ووٹرون کو زحمت دینے کی بجائے ان کے ووٹ خو د پول کرنے کی خدمت سرانجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں کو ایم کیو ایم کے غیر جمہوری اور فسطائی رئویوں کا نوٹس لینا چاہیئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کے لئے قابل قبول نگران عبوری سیٹ اپ کے لئے نام سامنے لائے جائیں، الیکشن کمیشن کو انتخابی فہرستوں کے حوالے سے سیاسی جماعتوں اور عوام کے تحفظات دور کرنے اور فہرستوں میں پائی جانیوالی خامیوں کو دور کرنے کے لئے سرعت سے کام کرنا چاہیے اور ہمیں امید ہے کہ جماعت اسلامی کو انتخابی نشان ترازو مل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مفاہمت کیلئے جماعت اسلامی کے ساتھ سب سے زیادہ رابطے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ہوئے ہیں۔ جس کے لئے جماعت اسلامی ان کی مشکور ہے۔ میاں نواز شریف کی طرف سے بھی جماعت اسلامی کے ساتھ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 215970
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش