0
Monday 10 Dec 2012 22:10

حقیقی بیداری فرائض کی شناخت اور اپنی حقیقت کا صحیح ادراک ہے، احمدی نژاد

حقیقی بیداری فرائض کی شناخت اور اپنی حقیقت کا صحیح ادراک ہے، احمدی نژاد
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ اصلاح معاشرہ میں اساتذہ اور دانشوروں کا کردار انتہائی اہم ہے۔ ایرانی صدر نے ان خیالات کا اظہار آج تہران میں شروع ہونے والی دو روزہ "یونیورسٹی پروفیسر اور اسلامی بیداری" کے زیر عنوان عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس دو روزہ کانفرنس میں دنیا کے 71 مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں کے 600 سے زیادہ مسلمان پروفیسر شریک ہیں۔ ڈاکٹر محمود احمدی نژاد نے کہا کہ بیداری کا مطلب جسمانی خواب سے بیدار ہونا یا محض سیاسی اور اقتصادی مسائل کی آگاہی حاصل کرلینا ہی نہیں ہے بلکہ بیدرای کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنے فرائض اور اپنی حقیقت کا ادراک کرے۔ ایرانی صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دنیا کی اصلاح کے راستے میں پہلا قدم خود انسان کی اپنی اصلاح ہے، کہا کہ انسان مکمل شرف و وقار کے بام عروج اور زمین سے افلاک تک پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان کامل کے افکار و نظریات کے مقابل مادیات ہیں جن میں صرف شیطانی خواہشات، تسلط پسندی اور دنیا پرستی کا ہی دخل ہوتا ہے۔

قبل ازیں اسلامی جمہوری ایران کے دارالحکومت تہران میں "مسلمان یونیورسٹی پروفیسرز اور اسلامی بیداری" کانفرنس کے دو روزہ اجلاس کا آج صبح آغاز ہوا۔ اس کانفرنس میں اکہتر ممالک کی یونیورسٹیوں کے 600 سے زائد پروفیسرز شرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس برائے اسلامی بیداری کے سیکرٹری جنرل اور ایران کے سابق وزیر خارجہ علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اسلامی بیداری اپنے راستے کے آخری مرحلے میں نہیں بلکہ وہ ابتدائی مراحل میں ہے اور اسکی کامیابیوں کو مکمل کرنے کے لئے بے حد کوشش کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی کا کہنا تھا کہ آج اسلامی بیداری کے آغاز کے تین سال مکمل ہو رہے ہیں، اور اب یہ تحریک ایسے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے کہ اسے اسلامی تہذیب کی تکمیل کے لئے نیا مرحلہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ 

اپنے خطاب میں ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے اسلامی حکومت کی آئیڈیالوجی کے حصول کو اسلامی امہ کے لئے اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ کو ایسی اسلامی حکومت کی ضرورت ہے کہ جو عالمی امن وانصاف اور ترقی پر عمل پیرا ہو۔ انہوں نے اسلامی حکومت سے مقابلے کے لئے عالمی سامراج کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام فوبیا اور آزادی اظہار کے بہانے مسلمانوں کے مقدسات کی شان میں گستاخی، انہی سازشوں کی کڑیاں ہیں۔ علی اکبر ولایتی نے اپنے خطاب میں غزہ میں حماس کی حالیہ کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحمت نے صیہونی حکومت کی کمزوری کو ثابت کر دیا اور صیہونی حکومت کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا اور یہ غاصب صیہونی حکومت کی کمزوری اور پسپائی کی علامت ہے۔
خبر کا کوڈ : 220021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش