0
Sunday 6 Jan 2013 02:24

تشیع کا قتل عام نہ رکا تو وطن عزیز کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائینگے، علامہ رمضان توقیر

تشیع کا قتل عام نہ رکا تو وطن عزیز کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائینگے، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے سربراہ علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ اگر تشیع کے قتل عام کا سلسلہ نہ رکا تو وطن عزیز کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، مستونگ سمیت دیگر علاقوں میں فوجی آپریشن کرکے دہشتگردوں کو بےنقاب کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ مستونگ کیخلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا اظہر عباس نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا۔ علامہ رمضان توقیر کا سانحہ مستونگ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ زائرین پر حملہ اس قسم کا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی اس قسم کے افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں، اور زائرین کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ اکثر واقعات مستونگ کے علاقہ میں پیش آئے ہیں جہاں بہت کم آبادی ہے، وہاں حکومت دہشتگردوں کی گن کر بھی نشاندہی کر سکتی ہے لیکن اب تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ 

انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان بالکل ناکام ثابت ہو چکی ہے اور شرعاً و قانوناً حق حکمرانی کھو چکی ہے، لہذا اس حکومت کو فوری طور پر برطرف کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل تشیع کا خون کب تک بہتا رہے گا، اگر حکومت نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لئے اور سنجیدگی سے اس اہم ترین مسئلہ پر توجہ نہ دی تو ملک کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کے راستے کو محفوظ بنایا جائے اور مستونگ سمیت دیگر علاقوں میں آپریشن کرکے دہشتگردوں کو بےنقاب کیا جائے۔ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان کے بارے میں کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے نو اور دس محرم الحرام کے بم دھماکوں میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے مثبت اقدام اٹھایا گیا ہے تاہم ذمہ داروں کو کیفر کردار تک بھی پہنچانا ہوگا۔ سزائے موت کے قانون کو ختم کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قانون کو قائم و دائم رہنا چاہیئے، اور جن دہشتگردوں کو عدالتوں کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی ہے اس پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 228447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش