0
Monday 18 Feb 2013 03:38

ملت تشیع مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھے، علامہ امین شہیدی

ملت تشیع مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طور پر کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے اور ملت تشیع مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں سانحہ علمدار روڈ کے شہداء کے چہلم کی مناسبت سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی، آغا مرتضیٰ پویا، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماء بھی موجود تھے۔ اس موقع پر علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ کوئٹہ کے تشیع ہرگز اپنے آپ کو تنہاء نہ سمجھیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے چھپ کر حملہ کرنے سے ملت جعفریہ کبھی نہیں گھبرائی اور نہ ہی کبھی گھبرائے گی۔ پاکستان میں ملت جعفریہ دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر پاکستان کو محفوظ بنائے گی۔ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ کوئٹہ کی ملت جعفریہ یکجہتی کونسل کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ان کے ہاتھ مضبوط کرے اور اپنے مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھا جائے۔ 

انہوں نے گورنر بلوچستان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گورنر راج سے یہ توقع تھی کہ دہشت گردی کی سرپرستی میں ملوث وزارء عاصم کرد گیلو، علی مدد جتک سمیت دیگر وزراء کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان کو گرفتار کرکے دہشت گردوں کو بےنقاب کیا جائے گا۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گورنر بلوچستان نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے اور دہشت گردی میں ملوث سابق کرپٹ وزراء کو گرفتار کیا جائے تو خود بخود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا پتہ چل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کی رو سے اگر حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو انہیں اسلحہ لائسنسز جاری کئے جائیں تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خفیہ اداروں میں موجود دہشت گردی کی حمایت کرنے والے عناصر کو برطرف کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 240333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش