0
Monday 18 Feb 2013 20:59

پاکستان انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت

پاکستان انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے ہفتہ کو کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 80 سے زائد ہزارہ شیعوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے اور ستم زدہ برادری پر حملوں کی کھلے عام ذمہ داری قبول کرنے والی جنگجو تنظیم لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی میں حکومتی ناکامی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کمیشن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کی مظلوم ہزارہ برادری کو پیش آنے والے حالیہ حادثے کی مذمت کرنے کے لیے ایچ آر سی پی کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے ہم ہزارہ افراد کی خون ریزی کے واقعات کا مشاہدہ کر رہے ہیں جن پر میڈیا نے ’’کوئٹہ المیہ‘‘ یا  ’’ہزارہ برادری کا قتل عام‘‘ کا لیبل چسپاں کیا ہے۔ ہفتہ کو کوئٹہ میں پیش آنے والا واقعہ جانی پہچانی جنگجو تنظیموں کے خلاف حکومتی کارروائی میں ناکامی کے نتائج کی نشاندہی کرتا ہے۔ مذکورہ واقعہ انسانی زندگی کو اہمیت دینے والے کسی بھی معاشرے کا سر شرم سے جھکانے کے لیے بھی کافی ہے۔ اس طرح کے معاشرے میں ایسا وقوعہ لوگوں کے دماغ کو جھنجھوڑ کر رکھ دے گا مگر پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ خون ریزی کا تازہ ترین واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ ہے، مقتولین کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی اس قسم کے غیر معقول بیانات کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو کہ تنقید سے بچنے کے لیے میڈیا کی زینت بنائے جا رہے ہیں، لوگ یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ گزشتہ ماہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر سنگین حملہ کے بعد اپنے بیہمانہ اقدامات کی کھلے عام ذمہ داری قبول کرنے والے سفاک قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے کیا اقدامات کئے گئے تھے۔ حکومت کو اس امر کی وضاحت کرنا ہو گی کہ گورنر راج نے ہزارہ برادری کو تحفظ فراہم کرنے یا عمومی طور پر پورے بلوچستان میں امن عامہ کی صورتحال میں بہتری لانے میں کیا کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ مقتولین کے اہل خانہ ایک بار پھر ارباب اختیار کی جانب سے ایسے واقعات کی روک تھام کی یقین دہانی تک اپنے پیاروں کی نعشوں کو دفنانے سے انکاری ہیں۔ ان کے خیال میں ان کے پاس حکام کی توجہ حاصل کرنے کا صرف یہی ذریعہ ہے، وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کوئٹہ میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کے ذمہ داران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے اور وہ کیوں یقین کر لیں کہ مجرموں کے خلاف کارروائی کرنے کے حکومتی عہدوپیمان اس مرتبہ سچائی پر مبنی ہیں۔ ایچ آر سی پی ہزارہ برادری کے دکھ میں برابر کا شریک ہے اور بے شمار قیمتی جانوں کے ضیاع کے باوجود انصاف کے حصول کے پرامن ذرائع پر ان کے پختہ یقین کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مایوس کن حالات کے باوجود پاکستان کے عوام حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ہزارہ برادری کو عقیدے کے نام پر تشدد پھیلانے والوں سے تحفظ فراہم کرے گی۔ کوئٹہ کی ہزارہ برادری نے نشانہ بننے سے بچنے کے لیے کوئٹہ کے چند دیگر مقامات کی جانب پسپائی اختیار کر لی تھی، انتہائی شرمناک بات ہے کہ یہ چیز لوگوں کے ضمیر کو جھنجھوڑ نہیں سکی اور انہیں متحرک ہونے پر آمادہ نہیں کر سکی تاہم اب وہ مزید پسپائی اختیار نہیں کر سکتے۔ ان سمیت پاکستان کے دیگر شہریوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں جنگجوؤں سے حکومتی تحفظ فراہم کیا جائے۔ صرف الفاظ سے صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 240706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش