1
0
Wednesday 3 Apr 2013 12:06

سعودی عرب، خواتین کو بائیک چلانے کی اجازت مل گئی، مگر کار چلانے کی اجازت نہیں

سعودی عرب، خواتین کو بائیک چلانے کی اجازت مل گئی، مگر کار چلانے کی اجازت نہیں
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں خواتین پر کاریں چلانے کی تاحال پابندی عائد ہے، لیکن اس خبر کو دیکھ کر سب ہی حیرت زدہ رہ گئے کہ سعودی عرب کے محکمہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر (مذہبی اتھارٹی) نے حال ہی میں خواتین کو پبلک مقامات میں موٹر بائیک buggies چلانے کی اجازت دے دی ہے۔

سعودی عرب کے روزنامے الیوم نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ “پارکوں میں، ساحل سمندر پر اور اسی طرح کے دیگر مقامات پر خواتین کو موٹر بائیک چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس شرط کے ساتھ کہ انہوں نے حجاب اور عبایا سے خود کو مکمل طور پر ڈھانپ رکھا ہو، اور ان کے ساتھ ان کا کوئی رشتہ دار محرم مرد بھی ہمراہ ہونا ضروری ہے۔ تاکہ اگر وہ گر جائیں یا کوئی حادثہ ہوجائے تو وہ انہیں سنبھال سکیں۔”

العربیہ نیوز کے مطابق محکمہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ خواتین موٹربائیک کو صرف تفریحی مقصد کے لیے چلاسکیں گی، اسکے سفری استعمال کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ اس ضمن میں خواتین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے مقامات پر جہاں نوجوان ریلیاں نکال رہے ہوں یا جہاں کوئی احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہو، کے اردگرد انہیں موٹر بائیک چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں ریلیاں نکالنے اور احتجاجی مظاہروں پر بھی پابندی ہے۔ محکمہ امر بالمعروف کے عہدیدار نے العربیہ کو بتایا کہ انہوں نے کبھی غیرملکی خواتین کو بائیسکل چلانے سے نہیں روکا۔ حالانکہ سعودی عرب میں خواتین یا لڑکیاں بائیسکل چلاتی کہیں نظر نہیں آتیں۔

دوسری جانب ایک غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ سمعیہ الباوردی نے خواتین کو خبردار کیا ہے کہ وہ بائیسکل اور موٹر بائیک چلانے سے گریز کریں۔ انہوں نے سعودی روزنامے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عبایا یا مکمل حجاب پہن کر بائیسکل یا موٹر بائیک buggies چلانے سے خوفناک حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کو موٹر سائیکل چلانے کی اجازت دیے جانے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایک سعودی فلم ”وجدہ” کو بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ اس فلم کی مصنفہ اور ڈائریکٹر حیفا المنصور ہیں۔ اس فلم میں ریاض کے مضافاتی علاقے میں مقیم ایک کم سن بچی کی کہانی پیش کی گئی ہے، جسے بائیسکل چلانے کا بہت شوق ہوتا ہے، لیکن اسے اس کی اجازت نہیں ملتی۔

واضح رہے کہ سعودی خواتین کو کاریں چلانے کی اجازت نہیں ہے اور اس معاملے پر سعودی مملکت میں ایک عرصے سے بحث جاری ہے اور حال ہی میں اس کو جائزے کے لیے شوریٰ کونسل کو پیش کیا گیا تھا۔ خواتین کو کار ڈرائیونگ کے حق کے لیے مہم چلانے والے کارکنان کو اب اُمید ہوچلی ہے کہ شاید سعودی خواتین کو موٹر بائیک یا buggies کے بعد شوریٰ کونسل کی جانب سے کار چلانے کی اجازت بھی مل جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 251082
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ye acha ho gia ab cars drive krne ki bi ejazt mil jae tu behtr he
ہماری پیشکش