1
0
Wednesday 17 Apr 2013 13:25

صدر بشارالاسد کی طرف سے عام معافی کا اعلان

صدر بشارالاسد کی طرف سے عام معافی کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سرکاری نیوز ایجنسی سانا کے مطابق شام کے صدر بشارالاسد نے 23واں فرمان جاری کیا ہے جسکے تحت 16 اپریل سے قبل سرزد ہونیوالے جرائم کیلئے عام معافی کا اعلان کیا گیا ہے۔ منگل کے روز جاری فرمان کے مطابق سخت جرائم کرنیوالوں کیلئے سزائے موت کو عمر قید کی سزا میں تبدیل کیا جائے گا۔

سرکاری نیوز ایجنسی کی طرف سے شائع ہونیوالے فرمان کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ تازہ ترین معافی نامہ ان افراد پر لاگو نہیں ہوگا جو ہتھیار یا منشیات کی سمگلنگ سے متعلق جرائم میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم جن لوگوں نے بغاوت میں شمولیت اختیار کی انہیں معمولی سزائیں دی جائینگی۔ 

فرمان میں کہا گیا ہے کہ شامی باشندے جنہوں نے دہشتگرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی، انہیں اپنی سزا کا صرف چوتھائی حصہ پورا کرنا پڑے گا۔ مسودے میں مزید کہا گیا ہے کہ فیصلے کا اطلاق ان لوگوں پر نہیں ہو گا جنہوں نے جبری طورپر عسکری خدمت سے دستبرداری اختیار کی۔ 

خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت نواز ٹیلی ویژن الاخباریہ آج بدھ کے روز شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ایک انٹرویو نشر کرے گا۔ چینل کا اپنے فیس بک پیج پر کہنا تھا کہ شام کے الاخباریہ ٹی وی نے صدر بشار الاسد کے ساتھ خصوصی انٹرویو کیا ہے اور یہ انٹرویو بدھ کے روز رات 9:30 بجے (1830GMT) پر نشر کیا جائے گا۔ الاخباریہ نے ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس میں اسد کو ایک دفتر میں دو صحافیوں کے ساتھ بیھٹے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اسد نے آخری مرتبہ عوامی سطح پر نمودار ہوتے وقت 2 ترک میڈیا اداروں کو بتایا تھا کہ انکی حکومت کے خاتمے سے، خطہ کئی سالوں تک عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔ 5 اپریل کو انہوں نے کہا تھا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ اگر شام منقسم ہوتا ہے یا اگر دہشت گرد قوتیں ملک کا کنٹرول سنبھالتی ہیں تو اسکے قریبی ممالک میں براہ راست اثرات مرتب ہوں گے۔ 

اسد کی حامی افواج امریکی اور اسرائیلی ایما پر مارچ 2011ء میں شروع کی جانے والی بغاوت کے بعد سے باغیوں کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ اب تک اس بغاوت کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہلاک اور 5 ملین سے زائد اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں، ان میں سے 10 لاکھ سے زائد پناہ گزین بھی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 255020
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

اچھا نہیں کیا، اس سے دہشتگردوں کو مزید دہشتگردی کے مواقع ملیں گے۔
ہماری پیشکش