اسلام ٹائمز۔ میانمار میں جاری مسلم کش فسادات ملک کے سب سے بڑے شہر رنگون تک پہنچ گئے ہیں، جس کے بعد مزید تین شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ میانمار کے وسطی علاقوں میں جاری مسلم کش فسادات میں 40 مزید مسلمان شہید ہوگئے ہیں۔ فسادات مزید علاقوں تک پھیل گئے ہیں۔ مشتعل افراد نے مسلمانوں کے مکانوں کو لوٹا اور مساجد کو نقصان پہنچایا۔ دوسری طرف آزاد ذرائع کے مطابق میانمار کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے، مسلمانوں تک امداد نہیں پہنچانے دی جارہی۔ جس سے میانمار میں انسانی المیہ شدت اختیار کرسکتا ہے۔