0
Wednesday 12 May 2010 12:58

تہران،پاکستانی سفیر قاتلانہ حملے میں زخمی،افغان حملہ آور گرفتار

تہران،پاکستانی سفیر قاتلانہ حملے میں زخمی،افغان حملہ آور گرفتار
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق ایران میں پاکستان کے سفیر ایم بی عباسی تہران میں چاقو سے حملے میں معمولی زخمی ہو گئے ہیں جبکہ مقامی پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔تہران میں پاکستانی سفارتخانے کے پریس قونصلر محمد مظفر حسین جعفری نے بتایا کہ پاکستانی سفیر ایم بی عباسی تہران میں اپنے گھر کے قریب پارک میں چہل قدمی کر رہے تھے کہ ایک 23 سالہ نوجوان نے ان پر چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے بتایا کہ حملے سے ایم بی عباسی زمین پر گر گئے جس سے ان کے سر پر زخم آئے۔تاہم وہ چاقو کے وار سے محفوظ رہے۔پاکستانی سفیر کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا،جہاں ان کے سر پر ٹانکے لگائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے اسکیننگ کے بعد ایم بی عباسی کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے اور رات کو کسی وقت انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا جائے گا۔
دفتر خارجہ نے ایم بی عباسی کے 2 محافظوں کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔اس سے قبل عرب ٹی وی چینل نے خبر نشر کی تھی کی ایم بی عباسی کی کار پر فائرنگ ہوئی،جس کے نتیجے میں ان کے 2محافظ ہلاک ہو گئے۔ایرانی خبر رساں ادارے فارس کے مطابق ایران نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔مظفر جعفری نے بتایا کہ مقامی پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
وقت نیوز کے مطابق ایران میں متعین پاکستانی سفیر ایم بی عباسی تہران میں افغان باشندے کی طرف سے قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے،حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا،ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان رامین مہمن پرست نے سرکاری عربی چینل العالم ٹی وی کو بتایا کہ افغان باشندے نے پاکستانی سفیر کی کار پر حملہ کیا،ایم بی عباسی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ 
قبل ازیں ایک عرب ٹی وی نے بتایا تھا کہ حملہ آور نے پاکستانی سفیر کی گاڑی پر فائرنگ کی،جس سے ان کے 2محافظ جاں بحق ہو گئے۔رات گئے آنے والی اطلاعات کے مطابق زخمی پاکستانی سفیر کو آپریشن تھیٹر سے وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
 ایرانی پولیس کے مطابق حملہ آور افغانی نے پوچھ گچھ کے دوران کچھ اطلاعات فراہم کی ہیں۔ابھی حملہ آور سے تفتیش جاری ہے۔اسلام آباد سے جاوید صدیق کے مطابق ایم بی عباسی پر گزشتہ روز اس وقت ایک 24 سالہ افغان نوجوان نے خنجر سے حملہ کر دیا جب وہ تہران کے ایک فیشن ایبل علاقہ ڈروز میں ایک جم میں ایکسر سائز کرنے کے بعد واپس گھر جا رہے تھے۔نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے تہران میں پاکستان کے پریس اتاشی مظفر حسین جعفری نے بتایا کہ حملے سے بچنے کے لئے پاکستانی سفیر نے ایک جست لگائی جس کے نتیجے میں وہ گر گئے اور انہیں سر پر چوٹ آئی۔انہیں بازو پر بھی زخم آئے ہیں،انہیں فوری طور پر ایران میں ہسپتال منتقل کیا گیا،جہاں ان کے سر پر ڈاکٹروں نے ٹانکے لگائے ہیں۔ 
مظفر حسین جعفری نے بتایا کہ پاکستانی سفیر کے ساتھ کوئی محافظ نہیں تھا۔مسٹر جعفری سے جب پوچھا گیا کیا پاکستانی سفیر کو کوئی دھمکیاں مل رہی تھیں تو انہوں نے بتایا کہ ایم بی عباسی نے کبھی اس کا ذکر نہیں کیا۔ادھر وزارت خارجہ نے اس واقعہ کے فوراً بعد تہران میں ایرانی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔ایران کی طرف سے حملہ آور کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔سٹاف رپورٹر کے مطابق دفتر خارجہ نے مختصراً اس واقعہ کے بارے میں بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایم بی عباسی پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔وہ خیریت سے ہیں۔ دفتر خارجہ نے ایک عرب ٹی وی کی طرف سے پاکستانی سفیر کے دو محافظوں کے جاں بحق ہونے کی خبر کو جھوٹی اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔امیر جماعت اسلامی منور حسن نے پاکستانی سفیر پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے دشمن ایک ہیں اور وہ انہیں آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔ایران اور پاکستان کو مل کر اس سازش کو ناکام بنانا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 25702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش