0
Saturday 22 Jun 2013 09:10

بھارت میں سیلاب سے ہولناک تباہی، 556 سے زائد ہلاک

بھارت میں سیلاب سے ہولناک تباہی، 556 سے زائد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ ہمالیائی سلسلے میں آباد پڑوسی ریاست اتراکھنڈ میں شدید طوفانی بارشوں اور اس کے نتیجہ میں آنے والے خوفناک سیلاب میں جہاں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 556 ہوگئی ہے وہیں ابھی بھی 15 ہزار سے زائد ہندو عقیدت مند لاپتہ اور 60 ہزار کے قریب لوگ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی اور غذائی اشیاء کے قلت کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں، ماتمی فضاء کے بیچ جہاں بچاو اور بازآبادکاری کارروائیاں جنگی پیمانے پر جاری ہیں بڑے پیمانے پر تباہی نے کشمیر کے ذی حس طبقہ کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور ماہرین ماحولیات و ارضیات سے لیکر ریاست کے سابق مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ مفتی محمد سعید اور سیول سوسائٹی نے اتراکھنڈ ناگہانی آفت کو ریاستی حکومت کیلئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ایسی کسی ناگہانی آفت سے بچنے کیلئے امر ناتھ یاترا کے انتظام و انصرام اور سیاحتی شعبہ کیلئے ماحول دوست پالیسی مرتب کرنی چاہئے۔

راجوری کے قریب شاہدرہ شریف میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ و پی ڈی پی سرپرست مفتی محمد سعید نے اتراکھنڈ میں ہوئے بھاری جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی آفت جموں کشمیر جیسی ماحولیاتی طور حساس ریاستوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے جو ہمیں ان سے نپٹنے کیلئے لائحہ عمل طے کرنے کی دعوت دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی سے ریاستی عوام غمزدہ ہیں، اس آفت سے نہ صرف بنیادی ڈھانچہ چرمرا گیا ہے بلکہ بھاری پیمانہ پر انسانی جانیں بھی تلف ہوئی ہیں جس میں بیشتر یاتری تھے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس قسم کی آفات سماوی سے بچنے کے لئے کڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے، مفتی سعید نے کہا کہ عوام، ریاستی و بھارتی حکومتوں کو اس بارے میں سوچنا چاہئے کیوں کہ جموں کشمیر ماحولیات کے حوالے سے اتراکھنڈ سے کہیں زیادہ حساس ہے۔
خبر کا کوڈ : 275679
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش