اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتو ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سودی قرضے لیکر ملک و قوم کو عالمی اداروں کے پاس گروی رکھنے کا عمل انتہائی تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنے کے دعویدار موجودہ حکمرانوں کو کشکول لیکر بھکاری بننا ہرگز زیب نہیں دیتا یہ تو سابقہ حکمرانوں سے بھی زیادہ بھکاری نکلے۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ خزانہ خالی ہونے کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ مزید سودی قرضہ لیکر کھلم کھلا اللہ اور اس کے رسول (ص) سے جنگ کا اعلان اور دوسری طرف ٹیکس لگا کر سارا بوجھ عوام پر ڈالنا نہیں ہے۔ ممتاز حسین سہتو نے زور دیا کہ عوام پر ٹیکس لگا کر ان کا مزید خون چوسنے کے بجائے کرپشن کے ذریعے لوٹی گئی قومی دولت کو واپس اور سودی قرضہ کے بجائے کفایت شعاری اور غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کیا جائے۔