0
Sunday 8 Sep 2013 19:17

امریکہ کے دوہرے معیار کی وجہ سے عالمی امن خراب ہو چکا ہے، لیاقت بلوچ

امریکہ کے دوہرے معیار کی وجہ سے عالمی امن خراب ہو چکا ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے امریکی سفارتخانہ کے پولیٹیکل قونصلر رک وائرز اور فرسٹ سیکرٹری پولیٹیکل افیئرز ضیاء احمد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں دوہرے معیارات اختیار کیے ہوئے ہے جس سے عالمی امن خراب ہو گیا ہے، بے گناہ انسان قتل ہو رہے ہیں، مسلم ممالک اپنی آزادی اور اسلامی عقائد کی حفاظت کیلئے برسرپیکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے تعلقات کی بہتری چاہتا ہے، جب تک مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہو گی، تعلقات بہتر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کی بہتری کیلئے بھارت تنازعہ تسلیم کرے اور کشمیریوں پر مظالم بند کرکے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور عالمی قوتیں بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دباؤ ڈالنے کی بجائے اسے خطہ میں دہشت گردی کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو فورسز افغانستان اور پاکستان میں مزید 12 سال میں بھی اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکتیں، نائن الیون کے بعد امریکہ کی حکمت عملی ناکام ثابت ہوئی ہے، امریکی غلط پالیسی کی وجہ سے تخریب کاری، دہشت گردی، انتہا پسندی بڑھ گئی ہے، پاکستان میں امریکی ڈرون حملے ہماری آزادی، خودمختاری پر حملہ ہے، عوام میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے، عالمی اور خطہ میں امن کیلئے ناگزیر ہے کہ امریکہ اور نیٹو فورسز اب اس خطہ سے نکل جائیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت کی سرپرستی ترک کر دے، افغانستان میں امن اور افغان عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلے کیے جائیں، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھایا جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مصر میں جمہوری حکومت اور اخوان المسلمون پر مظالم کرنے والی باغی فوجی حکومت کی امریکہ اور یورپ کی سرپرستی انسانیت و جمہوریت کیخلاف ہے، عراق اور افغانستان کے بعد شام پر امریکی حملہ مسلمانوں کیلئے قابل قبول نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ترکی، سعودی عرب، ایران اور پاکستان مل کر مصر اور شام کے اندرونی مسائل کے حل کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
خبر کا کوڈ : 299886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش