0
Sunday 29 Sep 2013 15:55

کاش ولی فقیہ کے پیرو متحد ہوتے تو آج ہماری حالت یہ نہ ہوتی، سید قاضی نیاز حسین

کاش ولی فقیہ کے پیرو متحد ہوتے تو آج ہماری حالت یہ نہ ہوتی، سید قاضی نیاز حسین
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعۃ المنتظر کے پرنسپل علامہ سید قاضی نیاز حسین نے کہا کہ آئی ایس او نوجوانان پاکستان کی واحد نمائندہ جماعت ہے، اس حوالے آئی ایس او کی بہت ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او جہاد کر رہی ہے، اس حوالے سے نوجوانوں کی رہنمائی میں آئی ایس او کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پر بہت دکھ ہوتا ہے کہ ہم ایک قوم ہو کر منتشر ہیں، ہم سب نظریہ ولایت فقیہ کے ماننے والے ہیں لیکن افسوس کہ ولی فقیہ کے حکم پر بھی ہم متحد نہیں ہوتے اور القدس کی ریلی ہو تو لاہور میں القدس کی تین ریلیاں نکالی جاتی ہیں، دھرنا دینا ہو تو ہر گروپ نے اپنا الگ دھرنا دیا ہوتا ہے، آخر کیوں ہماری قوم منتشر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے پی سی بلائی جاتی ہے تو اس میں شیعوں کو نہیں بلایا جاتا، کہا جاتا ہے کہ ہم کس کو بلائیں آپ تو تقسیم ہیں۔ اس حوالے سے میں عرض کروں گا کہ قوم متحد ہو جائے، میں بہت کوشش کرچکا ہوں کہ ملت متحد ہوجائے لیکن میں ناکام رہا، اس حوالے سے میں علماء سے گزارش کروں گا کہ وہ آگے بڑھیں اور قوم کو متحد کریں کیونکہ ہماری بقا اسی میں ہے کہ ہماری قوم یک جان ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او ایک مستقل تنظیم ہے، اس کی اپی ساکھ ہے، جس سے پوری ملت آگاہ ہے اور قوم آئی ایس او کے جوانوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اس حوالے سے میں آئی ایس او سے کہوں گا کہ وہ کسی جماعت کی آلہ کار نہ بنے بلکہ اپنا الگ تشخص برقرار رکھے۔ 
انہوں نے کہا کہ آئی ایس او اگر کسی جماعت کے ساتھ وابستہ ہو جاتی ہے تو اس جماعت کی خوبیاں تو اس کے حق میں جائیں گی لیکن اس کی خامیاں آئی ایس او کے حصے میں آ جائیں گی، اس لئے نوجوان آگاہ رہیں اور اپنا تشخص قائم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی تنظیم کو نشانہ نہیں بنا رہا، نہ کسی پر تنقید کر رہا ہوں، میں اپنے دل کا درد بیان کر رہا ہوں، میرے لئے تمام جماعتیں قابل احترام ہیں۔
خبر کا کوڈ : 306572
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش