0
Tuesday 1 Oct 2013 00:31
طاقت کا استعمال اور خونریزی کسی مسئلے کا حل نہیں

ملک خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار، حکومت اور طالبان اللہ و رسول کے نام پر جنگ بندی کریں، علماء کا مطالبہ

ملک خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار، حکومت اور طالبان اللہ و رسول کے نام پر جنگ بندی کریں، علماء کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ جید علمائے کرام نے اپیل کی ہے کہ حکومت اور طالبان اللہ اور رسول کے نام پر فوری طور پر جنگ بندی کریں، جب تک مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ جائیں مسلح کارروائیوں سے گریز کیا جائے۔ اسلام آباد میں مولانا سلیم اللہ خان کی زیر صدارت علمائے کرام اور مشائخ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک میں پیش آنے والے حادثات میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں حکومت، فوج اور طالبان کی جانب سے مذاکرات کے ذریعے خانہ جنگی ختم کرنے کے اتفاق پر علمائے کرام نے اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ علماء کرام نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملک خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار ہے، جبکہ کچھ عناصر قیام امن کے راستے کو بند کرنے کے درپے ہیں، طاقت کا استعمال اور خونریزی کسی مسئلے کا مستقل حل نہیں۔
 
علمائے نے اپیل کی کہ حکومت اور طالبان فوری طور پر جنگ بندی کریں اور جب تک مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ جائیں، مسلح کارروائیوں سے گریز کیا جائے، علماء کرام کا کہنا تھا کہ حکومت، فوج اور طالبان کا بات چیت کے ذریعے امن کے قیام پر پر اتفاق خوش آئند ہے۔ اجلاس میں مفتی رفیع عثمانی، مولانا مفتی تقی عثمانی، ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، مولانا فضل محمد، قاری حنیف جالندھری، سید عدنان کاکاخیل، مفتی ابولبابہ شاہ منصور اور مولانا محمد حسن، مولانا مختارالدین بھی شریک تھے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان کے علماء و مشائخ نے حکومت، فوج اور طالبان کے درمیان مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان فوری طور پر جنگ بندی کریں۔ پاکستان کے علماء و مشائخ کا اجلاس مولانا سلیم اللہ خان کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ملک میں ہونے والے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک خانہ جنگی کی صورتحال سے دوچار ہے۔ طاقت کا استعمال اور خونریزی کسی مسئلے کا مستقل حل نہیں، کچھ عناصر قیام امن کے راستے کو بند کرنے کے درپے ہیں، علمائے نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ جب تک مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ جائیں، مسلح کارروائیوں سے گریز کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علمائے نے دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے اپنا کرادار ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں علماء حکومت اور طالبان سے بھی جلد بات چیت کریں۔
خبر کا کوڈ : 307051
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش