0
Monday 21 Oct 2013 19:36

عظمت ولایت کانفرنس کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے، علامہ حسن ظفر نقوی

عظمت ولایت کانفرنس کی فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے، علامہ حسن ظفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ میں فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور اگر کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔ وطن عزیز پاکستان میں گذشتہ ہونے والے عام انتخابات کے بعد سے بحرانوں کی صورتحال تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے اور دہشت گردی کے خاتمے اور مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی حکومت نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے میں کامیاب ہوئی ہے بلکہ دہشت گردوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے پر تلی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ مہنگائی کی حالت یہ ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ایک سو ستر فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اسی طرح پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے بھی پاکستان میں بسنے والے کروڑوں انسانوں کی کمر توڑ دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارگاہ سید الشہداء سولجر بازار میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ صادق رضا تقوی، علامہ دیدار علی جلبانی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی و دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج حکومت وقت ایسے خطرناک اور مہلک دہشت گردوں کے ساتھ ہاتھ ملانے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی باتیں کر رہی ہے جن دہشت گردوں کے ہاتھ نہ صرف ہزاروں معصوم پاکستانی شہریوں کے خون سے رنگین ہیں بلکہ سیکورٹی اداروں میں کام کرنے والے اعلیٰ افسران سے لے کر پولیس کانسٹیبل تک اور اسی طرح افواج پاکستان کے افسروں سمیت سپاہیوں کے قتل میں رنگے ہوئے ہیں، حکومت وقت کی جانب سے ہزاروں پاکستانی جانثاروں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں، معصوم پاکستانی شہریوں کی گردنوں کو تن سے جدا کرنے والوں اور مساجد، اولیاء اللہ کے مزاروں اور درباروں، امام بارگاہوں، بازاروں، محلوں اور علم کے مراکز سمیت غیر مسلم عبادت گاہوں کو بم دھماکوں سے اڑانے والوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنا دراصل سر زمین پاکستان کے ساتھ عین غداری کے مترادف ہے کیونکہ طالبان دہشت گرد جوکہ مملکت خداداد پاکستان کے کھلے دشمن ہیں اور پاکستان کے شہریوں کو عید کے دنوں میں، روزوں کے دوران قتل کرنے کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ حکومت وقت ایسے ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر کے ساتھ ہاتھ ملانے کی انتھک کوششیں کر رہی ہے اور کروڑوں پاکستانیوں کی عزت و حمیت کو مجرو ح کرنے پر تلی ہے۔ شرمناک بات یہ ہے کہ حکومت ان ملک دشمن دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کی تگ و دو میں ہے اور یہی ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گرد آئے روز پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص خیبر پختونخواہ میں بم دھماکے کر کے معصوم انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور پختونخواہ کے عوام کی ووٹ کی طاقت سے بننے والی تحریک انصاف کی حکومت اور اس کا سونامی ملک دشمن عناصر کو تباہ نہیں کر رہا بلکہ اپنے ہی وطن کے باسیوں کو تباہ و برباد کرنے میں ان طالبان دہشت گردوں کے ساتھ برابر کا شریک کار ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا ایک طرف حکومت اور دہشت گردوں کا مسئلہ ہے تو اسی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کروڑوں انسانوں پر حکومت کی طرف سے ایک اور بم دھماکہ کیا گیا ہے جو مہنگائی کا دھماکہ ہے یا پھر مہنگائی کی بجلی گرا دی گئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب محنت کشوں کی کمر کو توڑ دیا ہے تو دوسری طرف بجلی کی قیمتوں میں ایک سو ستر فیصد اضافے نے غریبوں پر بجلی کے پہاڑ گرادئیے ہیں، حکومت کی طرف سے غریبوں پر پٹرول بموں اور بجلی گرائے جانے سے غریب پاکستانی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے جس کے سبب ایک عام شہری کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے ساتھ ساتھ ایک اور اہم ترین مسئلہ پاکستان میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت کا سلسلہ ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، بالخصوص اگر قائداعظم محمد علی جناح ؒ کے شہر کی بات کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ یہاں ایک طرف تو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے تو دوسری طرف اسی آپریشن کے با وجود دہشت گرد کھلے عام معصوم شیعہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں، حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ آپریشن شروع ہونے کے باوجود ایک ماہ کے اندر انیس شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا گیا ہے لیکن ان انیس شہدائے ملت جعفریہ کے کسی ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا، واضح رہے کہ انیس شہدائے ملت جعفریہ میں خود پولیس آفیسر ایس ایچ او عرفان حیدر سمیت ان کا ایک اسسٹنٹ بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں عالمی سامراجی طاقتیں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہیں اور ہماری حکومت عالمی سامراجی دہشت گرد قوتوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے جبکہ ملک کے عوام کی کوئی فکر اور داد رسی نہیں کی جا رہی ہے۔ تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، دہشت گردی، ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ عمائدین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے خلاف اور اٹھارہ ذی الحجہ کو ’’ یوم غدیر ‘‘ کو شایان شان سطح پر منانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان 27 اکتوبر کو نشتر پارک میں ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ منعقد کرنے کا اعلان کرتی ہے کیونکہ یوم غدیر پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد (ص) کے دیئے ہوئے اسلام اور شریعت اور قرآن کریم کی تعلیمات سے عہدِ وفا کرنے کا دن ہے اور یہی وہ دن ہے کہ جس نے آج تک حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچا ہوا ہے۔ اس عظیم الشان کانفرنس میں سندھ بھر سے لاکھوں عاشقان ولایت شریک ہوں گے اور حکومت کی ملک دشمن اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں گے اور اگر حکومت نے پھر بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک بھر میں اسمبلیوں کا گھیراؤ شروع کر دیا جائے گا۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں منعقد ہونے والی ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ کے حوالے سے سندھ بھر میں علماء، ماتمی انجمنوں، ذاکرین، خطباء، نوحہ خوانوں، منقبت خوانوں سمیت ملت جعفریہ کے تمام اہم اداروں اور عوام کے درمیان دعوت نامے تقسیم کر دئیے گئے ہیں جبکہ عظمت ولایت کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے تمام تر ذمہ داری وحدت یوتھ ونگ صوبہ سندھ کو سونپ دی گئی ہے۔ اسی عنوان سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو جلسہ کے انتظامات میں اپنا کردار ادا کریں گی، واضح رہے کہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ میں لاکھوں فرزندان اسلام کی آمد متوقع ہے جو ملت جعفریہ کی تاریخ کا عظیم الشان اور تاریخی اجتماع ہوگا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے ارادے کو ترک کر دے اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل ان دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔ بجلی اور پیٹرول سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں کیا جانے والا بے جا اضافہ فی الفور واپس لے کر وطن عزیز پاکستان کے غریب انسانوں کو ریلیف دیا جائے۔ ملک بھر میں شیعہ عمائدین کے قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور ملک بھر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دفاتر کو فی الفور بند کیا جائے اور ان کے دہشت گردوں کو کھلی آزادی دئیے جانے کی بجائے گرفتار کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جائے تا کہ معاشرے میں امن قائم ہو سکے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تکفیری دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور گذشتہ ایک ماہ میں شہید کئے جانے والے انیس شیعہ عمائدین کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے منظر عام پر لایا جائے۔ کراچی میں جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور کالعدم دہشت گرد گروہوں کے کھلے ہوئے دفاتر نیز انٹرنیٹ پر موجود کالعدم تنظیموں کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر موجود اشتعال انگیز اور ملک دشمنی پر مبنی صفحات کے خلاف کاروائی کی جائے کہ جو ملک بھر کی طرح شہر کراچی میں بھی اپنے آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ میں فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور اگر کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 312957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش