0
Friday 22 Nov 2013 14:20
دہشتگردی اور فرقہ واریت میں ملوث لوگوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا

موجودہ حکومت کا دوہرا معیار نہیں، ڈرون حملے پاکستان کیساتھ زیادتی اور ظلم ہے، نواز شریف

موجودہ حکومت کا دوہرا معیار نہیں، ڈرون حملے پاکستان کیساتھ زیادتی اور ظلم ہے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملے کی وجہ سے طالبان سے مذاکرات کی تیاری دھری کی دھری رہ گئی، ڈرون پر دوغلی پالیسی نہیں، امریکہ سے حقیقی احتجاج کیا۔ اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس، پاکستان وژن 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کے ساتھ زیادتی اور ظلم ہے، امریکی انتظامیہ کو آگاہ کرنے کے باوجود ڈرون حملوں سے تکلیف پہنچی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا ہے، اوباما کو بھی کہا کہ ڈرون حملے نہیں ہونے چاہئیں، امریکہ بھی جانتا ہے کہ موجودہ حکومت کا دوہرا معیار نہیں، اوباما سے کہا کہ ڈرون حملے قابل قبول نہیں ہیں۔ 

نواز شریف نے کہا کہ ڈرون سے متعلق کہا گیا کہ امریکہ میں پاکستان کا احتجاج رسمی تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کیلئے ججز ماسک پہن کر کیس سن سکتے ہیں، دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث افراد کا دوسرے صوبے میں ٹرائل ہوسکتا ہے، دہشت گردی کے کیسز کے فیصلے کئی کئی سال تک نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت میں ملوث لوگوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائیگا، دہشت گردی کیلئے لاوٴڈ اسپیکر کا استعمال ہو رہا ہے، اس کو بند ہونا چاہئے، دہشت گردی اور شدت پسندی کا ہمیشہ کے لیے قلع قمع ہونا چاہئے۔ کراچی آپریشن سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہزاروں مجرم پکڑے گئے ہیں، مجرموں کو اگر سزا نہیں ملے گی تو تعداد 10 گنا مزید بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے سول نیوکلیئر پاور پروجیکٹ کا افتتاح 26 نومبر کو کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضہ فراہم کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت، افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے مسئلے کو حل کرنے میں کم سے کم 4 سال لگیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق 2025ء وژن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ احسن اقبال کو 2025ء کا وژن پیش کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، انھوں نے کہا کہ ملکی معیشت پر کوئی سیاست نہیں ہوگی، وزیراعظم آزاد کشمیر میرے وزیراعظم ہیں، میری جماعت نے آزاد کشمیر حکومت بدلنے کی کوشش نہیں کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کو یقین دلایا کہ ہم انکی حکومت نہیں بدلیں گے، کبھی ہم اکھاڑ پچھاڑ کے حق میں تھے اب نہیں ہیں۔ بے نظیر سے طے پانے والے میثاق جمہوریت پر اب بھی قائم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سڑکوں پر آکر حکومتیں ختم کرنے کا کام ختم کر دیا، صوبائی حکومتوں کو کام کرنے کا موقع ملنا چاہئے، سندھ میں قائم علی شاہ کی بھرپور مدد کر رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا وزیراعلٰی کے ساتھ وہی رویہ ہے جو شہباز شریف کے ساتھ ہے۔ پاکستان نئے سرے سے اپنی سیاست کا آغاز کر رہا ہے۔ صوبوں میں مخالف جماعتوں کی حکومت ہے، انکی مدد کر رہے ہیں۔ پنجاب سمیت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ نیک نیتی سے چل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کے مفاد کے لیے پارٹی کا مفاد مدنظر نہیں رکھا جائے گا، اختر مینگل کی حکومت ختم کرنے پر افسوس ہے۔
خبر کا کوڈ : 323482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش