0
Tuesday 26 Nov 2013 19:22

افسوس خادمین حرمین شریفین کی سوچ اسرائیل سے ملتی ہے، علامہ رضائے مصطفی

افسوس خادمین حرمین شریفین کی سوچ اسرائیل سے ملتی ہے، علامہ رضائے مصطفی
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب اور اسرائیل کا ایران کے مسئلہ پر ایک موقف ہونا امت مسلمہ کی بدنامی کا باعث بنا ہے کیونکہ سعودی عرب کو ایران کی امریکہ کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کوشش کو سراہنا چاہیے تھا نا کہ اسرائیل کی طرح ایران کو خطہ زمین سے ختم کرنے کی بات کرنا انتہائی شرمندگی کا باعث ہے بلکہ اگر دوسری طرف دیکھا جائے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کا ایران کے ایشو پر اسرائیل کے ساتھ ہونا امت مسلمہ کی ذہنی طور پر پسماندہ ہونے کی دلیل ہے۔ یہ بات تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر اور ناظم اعلیٰ جامعہ رسولیہ شیرازیہ علامہ رضائے مصطفی نقشبندی نے جامعہ رسولیہ شیرازیہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات افسوس سے کہنی پڑتی ہے کہ اس وقت جب حرمین شریفین کے خادمین کہلانے والے اسرائیل کی سوچ کے مطابق کام کر رہے ہوں تو پھر امت مسلمہ کو حقیقت میں دشمن کی ضرورت نہیں رہتی لہذا میرے خیال میں امت مسلمہ اپنے لیے خود ہی دشمن کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ جوہری پروگرام پر معاہدے پر ایرانی عوام کا خوش ہونا فطری عمل ہے کیونکہ ایران کی کمزور معاشی صورت حال میں پرامن طریقے سے امن کی راہ تلاش کرنا انتہائی اچھا قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کو عملاً ختم کرنے کی طرف قدم اٹھائیں تاکہ بڑھتی ہوئی شدت پسندی کو کنڑول کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 324896
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش