0
Wednesday 11 Aug 2010 09:47

کراچی میں قیام امن کیلئے غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 10 سال قید کی سزا دینے کا فیصلہ

کراچی میں قیام امن کیلئے غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 10 سال قید کی سزا دینے کا فیصلہ
کراچی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک اور سندھ کے وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی زیرصدارت منگل کو چیف منسٹر ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا،جس میں سندھ خصوصاً کراچی میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں کراچی میں غیرقانونی اسلحہ رکھنے پر 10سال قید کی سزا کا فیصلہ کیا گیا،جس کی ضمانت بھی نہیں ہوسکے گی،اس کے علاوہ بعض دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے۔اجلا س میں کراچی میں امن و امان پر آئی بی اور آئی ایس آئی خصوصی سیل تشکیل دیں گی۔اجلاس میں سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان، آئی جی سندھ سلطان صلاح الدین بابر خٹک،اے آئی جی اسپیشل برانچ اختر میمن،سی سی پی او کراچی وسیم احمد،ڈی جی رینجرز سندھ چوہدری اعجاز احمد اور انٹلیجنس اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ 
اجلاس میں جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروہوں کی نشاندہی کر کے بلاامتیاز کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا،یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلحہ کی نمائش کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائیگا۔اجلاس میں گڑ بڑ والے علاقوں کے ایس ایچ اوز کو اپنے علاقے میں امن کمیٹی متحرک کرنے اور اس کا باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ہر ایس ایچ او اپنے علاقے کے معروف جرائم پیشہ افراد،دہشت گردوں (گینگسٹرز) اور زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے ناموں کی فہرست مرتب کرے گا،جو آئی جی سندھ آفس کو ارسال کی جائے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اپنے محنتی افسروں کا ایک سیل تشکیل دیں گی۔جو مقامی پولیس کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔اس کے علاوہ رینجرز اپنی حدود کے اندر اپنی انٹلیجنس کی صلاحیت میں توسیع کرے گی اور دیگر اداروں کے ساتھ رابطہ کرنے کے بعد صوبائی وزیر داخلہ کی مشاورت سے مقررہ اہداف پر کارروائیاں کرے گی۔وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ڈالمیا کراچی میں جرائم پیشہ افراد اور گینگسٹرز کے خلاف کارروائی میں رینجرز اور پولیس کے کردار کو سراہا اور پولیس کیلئے ایوارڈز کا اعلان کیا۔اجلاس میں نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل (این سی ایم سی) میں ایک کمپلینٹ سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔لوگوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ٹیلیفون نمبر 021-99203355 یا ای میل ایڈریس”ncmc sindhflood2010@hotmail.com “ پر اپنے اردگرد کسی جرائم پیشہ یا گینگسٹرز یا ٹارگٹ کلرز یا کسی مشتبہ شخص کے بارے میں اطلاع دے سکتے ہیں اور ان کا نام صیغہٴ راز میں رکھا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صرف ضرورت میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کی خدمات سندھ کے محکمہ داخلہ کے سپرد کی جائیں گی،تاکہ وہ سندھ پولیس کی معاونت کرسکے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے صورتحال کو معمول پر لانے میں پولیس،رینجرز اور سندھ کے وزیر داخلہ کے کردار کو سراہا۔انہوں نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور اے این پی کے قائد اسفند یار ولی کے کردار کو بھی سراہا۔جنہوں نے مشکل حالات میں لوگوں کو پرامن رکھا۔انہوں نے اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک اور ایم کیو ایم کے رہنما رضا ہارون کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کراچی کا امن خراب کرنے کیلئے کسی قسم کی اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پولیس افسروں اور رینجرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ بلاخوف اور بلاامتیاز اپنی کارروائی کریں۔ان پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے کی سزا تین سال سے بڑھا کر دس سال کر دی جائے گی۔اس کے لئے قانون میں جلد ترمیم ہوگی اور یہ ناقابل ضمانت جرم ہو گا۔

خبر کا کوڈ : 33797
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش