0
Friday 10 Jan 2014 00:21

بلوچستان حکومت نے امن و امان بہتر جبکہ 309 بند سکولوں کو دوبارہ فعال کیا ہے، عبدالرحیم زیارتوال

بلوچستان حکومت نے امن و امان بہتر جبکہ 309 بند سکولوں کو دوبارہ فعال کیا ہے، عبدالرحیم زیارتوال

اسلام ٹائمز۔ پشتوںخوامیپ کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ بلوچستان کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014ء کی منظوری دیتے ہوئے وزیراعلٰی اور وزراء سمیت تمام ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں کوئٹہ کی سطح پر جاری ترقیاتی منصوبوں کا بغور جائزہ لیا گیا اور شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں، معیاری سڑکوں اور سیوریج نظام کی تعمیل کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کئے گئے جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ لیویز کو مزید منظم اور فعال بنانے کیلئے ایف سی کے زیراہتمام لیویز کے اہلکاروں کی تربیت کی جائے گی تاکہ صوبے میں قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے لیویز کی خدمات کو بروئے کار لایا جا سکے جبکہ لیویز ڈائریکٹریٹ کو بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ جسے ماضی میں لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے بعد ختم کر دیا گیا تھا تاہم اب لیویز ڈائریکٹریٹ کو فعال کیا جا رہا ہے شہر میں پارکنگ کے مسئلے کے حل کیلئے پی ایس ڈی پی میں 200 ملین رکھے گئے تھے۔ وزیراعلٰی بلوچستان کی جانب سے پارکنگ کے مسئلے کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ وزیراعلٰی، وزراء، مشیروں، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر سمیت تمام ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم حتمی طور پر اس کی منظوری اسمبلی سے لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 20 ہزار روپے ماہانہ میں فرشتے ہی گزارہ کر سکتے ہیں۔ ارکان اسمبلی کی مراعات میں اضافہ کرنا ناگزیر تھا کیونکہ ہم کرپشن کے خلاف ہیں اور کسی کو بھی کرپشن کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کو تنخواہوں کی مد میں انتہائی کم رقم دی جا رہی تھی۔ ارکان اسمبلی کی سکیورٹی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور جس بھی رکن اسمبلی کو سکیورٹی درکار ہوگی۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی خصوصی ہدایت پر انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ صوبے میں قیام امن کیلئے مخلوط حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ عوام سکیورٹی سے متعلق غیر یقینی صورتحال میں مبتلا نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبانوں کے فروغ کیلئے پرائمری سطح پر مادری زبانوں کو رائج کیا گیا ہے جبکہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014ء کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور اس میں کسی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔ جاری اسکیموں کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جو اس ضمن میں جامع رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں موجود 309 بند سکولوں کو دوبارہ فعال کیا ہے۔ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو ماضی کی نسبت اس وقت امن و امان کی صورتحال پچاس فیصد بہتر ہے۔

خبر کا کوڈ : 339483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش