0
Friday 17 Jan 2014 17:30

غداری کیس، پرویز مشرف کو علامتی طور پر حراست میں لینے کی استدعا مسترد

غداری کیس، پرویز مشرف کو علامتی طور پر حراست میں لینے کی استدعا مسترد
اسلام ٹائمز۔ غداری مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو علامتی طور پر حراست میں لینے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے غداری مقدمہ کی سماعت کی۔ دوران سماعت حکومتی وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت نے 9 جنوری کو کہا تھا کہ 16 جنوری کو سابق صدر کی حراست سے متعلق کوئی فیصلہ صادر کیا جائے گا تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔ اکرم شیخ نے کہا کہ اگر پرویز مشرف زیر علاج بھی ہیں تو انہیں علامتی طور پر حراست میں لیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ان کے بیرون ملک فرار ہونے کے بھی خدشات موجود ہیں۔ اس پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے کہ سابق صدر کا نام ای سی ایل میں ہے، وہ کیسے فرار ہو سکتے ہیں؟۔ اکرم شیخ نے کہا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، عدالت سے استدعا کرتا ہوں کہ پرویز مشرف کو تحویل میں لینے کے احکاما ت دئیے جائیں۔

جسٹس فیصل عرب نے اکرم شیخ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ سابق صدر کو تحویل میں لینے کا فیصلہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی کیا جائیگا۔ اس کے ساتھ ہی کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ اس سے پہلے کیس کی سماعت کے آغاز پر سابق صد کے وکلاء نے عدالت کے بینچ کی تشکیل، ججز، پراسیکیوٹر کی تعیناتی اور عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق جمع کرائے گئے اعتراضات پر دلائل دئیے۔
خبر کا کوڈ : 342040
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش