0
Thursday 13 Feb 2014 21:11

گلگت میں 80 کروڑ کی لاگت سے لگائے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹس ناکارہ، عوام صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں

گلگت میں 80 کروڑ کی لاگت سے لگائے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹس ناکارہ، عوام صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں
اسلام ٹائمز۔ چیف سیکرٹری کے احکامات کے باوجود گلگت شہر میں کروڑں روپے کی لاگت سے نصب سینکڑوں واٹر فلٹریشن پلانٹ نہیں کھل سکے۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور حکومت میں عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے 80 کروڑ روپے کی لاگت سے گلگت بلتستان میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کئے گئے تھے۔ گذشتہ دنوں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان یونس ڈاگا نے شہر میں نصب واٹر فلٹریشن پلانٹس کا دورہ کرکے ضلعی انتظامیہ کو سخت ہدایات کی تھیں کہ عوام کو صاف پانی کے فراہمی کے لئے ان بند واٹر فلٹریشن پلانٹس کو فوری طور پر کھول دیا جائے مگر چار روز گزرنے کے باوجود ان بند اور ناکارہ پلانٹس کو اب تک نہیں کھولا جا سکا۔ ذارئع کے مطابق ان نصب شدہ پلانٹس پر باقاعدہ ملازم بھی تعینات ہیں جو گھر بیٹھ کر تنخواہ لے رہے ہیں جبکہ عوام صاف پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ واٹر فلٹریشن پلانٹ کی بندش کی وجہ سے شہر کے گنجان محلے کنوداس، ذوالفقار آباد، وحدت کالونی، دیامر کالونی اور جوٹیال کے علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے۔ عوام کو صاف پانی کے حصول کے لئے واٹر ٹینکر خریدنا پڑ رہا ہے۔ عوامی حلقوں نے چیف سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ احکامات کے باوجود واٹر فلٹریشن کے نہ کھولنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 351419
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش