0
Monday 24 Feb 2014 15:14

شام میں سرگرم سعودی دہشت گردوں کی ممکنہ واپسی نے سعودی حکام کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں، مجلہ ٹائمز

شام میں سرگرم سعودی دہشت گردوں کی ممکنہ واپسی نے سعودی حکام کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں، مجلہ ٹائمز
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق لندن سے شائع ہونے والے مجلے ٹائمز نے سعودی عرب کے حکومتی ذرائع کے بقول لکھا ہے کہ شام میں سرگرم سعودی تکفیری دہشت گردوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جس کی توقع کی جا رہی تھی۔ اس بڑی تعداد اور ان سعودی دہشت گردوں کی ممکنہ وطن واپسی نے سعودی حکام کو شدید پریشان کر رکھا ہے۔

یاد رہے سعودی عرب نے حال ہی میں ایک نیا قانون جاری کیا ہے جس کے تحت سعودی شہریوں کی جانب سے جہاد کی غرض سے کسی دوسرے ملک میں جا کر فوجی سرگرمیاں انجام دینا جرم قرار دیا گیا ہے اور اس کا ارتکاب کرنے والے کیلئے قید کی سزا مشخص کی گئی ہے۔ اسی طرح گذشتہ ہفتے سعودی حکومت نے شہزادہ بندر بن سلطان کو ملک کے انٹیلی جنس ادارے کی سربراہی سے برکنار کرتے ہوئے شہزادہ محمد بن نایف کو حساس ادارے کا نیا سربراہ مقرر کیا ہے۔ شہزادہ محمد بن نایف اس سے قبل سعودی عرب میں القاعدہ دہشت گردوں سے مقابلے کی ذمہ داری سنبھال چکے ہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے ان اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب جو شام میں حکومت مخالف تکفیری دہشت گردوں کا اصلی حامی رہا ہے اب ان دہشت گردوں کی ممکنہ وطن واپسی اور دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دینے پر انتہائی پریشان نظر آتا ہے۔

لندن سے شائع ہونے والے مجلے ٹائمز کے مطابق سعودی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ اس وقت ۱ ہزار سے زائد سعودی تکفیری دہشت گرد شام میں سرگرم عمل ہیں۔ دوسری طرف مغربی انٹیلی جنس ذرائع کے بقول شام میں سرگرام سعودی تکفیری دہشت گردوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے اور ایک اندازے کے مطابق یہ تعداد ۳ ہزار کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سیکڑوں سعودی دہشت گرد عراق میں بھی القاعدہ سے وابستہ سلفی دہشت گرد گروہوں کے روپ میں دہشت گردانہ اقدامات کرنے میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 354939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش