0
Monday 24 Feb 2014 22:28

مقبوضہ کشمیر، 66 ہزار کنال اراضی پر قابض فورسز کا قبضہ، 1856 عمارتیں بھی زیر استعمال

مقبوضہ کشمیر، 66 ہزار کنال اراضی پر قابض فورسز کا قبضہ، 1856 عمارتیں بھی زیر استعمال
اسلام ٹائمز۔ قابض فوج اور نیم فوجی دستے ریاست جموں و کشمیر میں 66,690 کنال اراضی پر غیرقانونی طور پر قابض ہے، اس بات کی جانکاری ریاستی حکومت کی جانب سے سامنے آئی ہے، محکمہ وزارت داخلہ، جس کا چارج وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے پاس ہے، نے فوج اور دیگر فورسز ایجنسیوں کی زیر تحویل اراضی کے اعداد و شمار ریاستی اسمبلی میں ظاہر کئے ہیں، ان اعداد و شمار کے مطابق 66690 کنال 10 مرلہ اراضی غیرقانونی طور پر فوج اور سی آر پی ایف کی تحویل میں ہے اور جن لوگوں کی یہ اراضی ہے انہیں اس کا کوئی بھی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔ پی ڈی پی ایم ایل اے عبدالرحمان ویری کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ایوان کے تحریری طور پر بتایا گیا ہے کہ اس اراضی کو باقاعدہ بنانے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں، حکومت نے اس بات سے صاف انکار کیا ہے کہ جن لوگوں کی اراضی فورسز کے زیر قبضہ ہے انہیں حکومت کی جانب سے کوئی بھی معاوضہ فراہم نہیں کیا جارہا ہے اور لوازمات مکمل ہونے کے بعد ہی معاوضہ فراہم کرنے کا عمل شروع کیا جاسکتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزارت دفاع اور وزارت داخلہ فوج اور سی آرپی ایف کی زیر تحویل اراضی کا معاوضہ واگذار کرتی ہے اور اس کے بعد ریاستی سرکا راس معاوضے کو اراضی مالکان تک پہنچاتی ہے، جموں و کشمیر کی حکومت کی جانب سے جو جواب سامنے آیا ہے اُس کے مطابق امن اور قانون کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ فوج اور نیم فوجی دستوں کی آبادی والے علاقوں میں موجودگی کم کی جائے گی اور جو سرکاری و غیرسرکاری عمارتیں اُن کی تحویل میں ہیں انہیں خالی کرایا جائیگا، حکومت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 3324 عمارتیں فورسز کی تحویل میں تھی جن میں سے 1468 سے انہیں نکالا گیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 1856 عمارتیں اب بھی فوج کی تحویل میں ہے اور ایسے اقدامات کئے جارہے ہیں کہ ان عمارتوں کو خالی کیا جائے، اس بات کی بھی جانکاری دی گئی ہے کہ فوج نے گلمرگ میں 175 ایکڑ اراضی غیر قانونی طور پر اپنی تحویل میں لے رکھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 355055
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش