0
Wednesday 26 Feb 2014 11:02

بلوچستان حکومت کے بلند و بانگ دعوے ہوا میں تحلیل ہونا شروع ہو گئے

بلوچستان حکومت کے بلند و بانگ دعوے ہوا میں تحلیل ہونا شروع ہو گئے

اسلام ٹائمز۔ کرپشن کے خاتمہ کے بلند و بانگ دعوے کرنے والی جمہوری سرکار نے متعلقہ محکموں سے ترقیاتی اسکیمیں واپس لے کر بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دیدیں۔ جسے اقتدار میں آنے سے قبل سفید ہاتھی قرار دیا جاتا تھا۔ گیارہ مئی کے عام انتخابات کے بعد برسر اقتدار آنے والی سیاسی و جمہوری حکومت نے کرپشن کے خاتمہ گڈ گورننس اور قیام امن سے متعلق بلند و بانگ دعوے کئے۔ جو ہوا میں تحلیل ہونا شروع ہوگئے۔ ماضی میں کرپشن کا راستہ روکنے کیلئے سی اینڈ ڈبلیو، پی ایچ ای، ایری گیشن سمیت مختلف سرکاری محکموں کو اپنے اپنے محکموں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے اجازت دی گئی۔ اقتدار میں آنے سے قبل قوم پرست جماعتوں کی جانب سے بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی سے متعلق نہ صرف عدم اطمینان کا اظہار کیا جاتا رہا بلکہ بی ڈی اے سے متعلق سفید ہاتھی کا استعمال کیا جاتا رہا۔ آج برسر اقتدار آنے کے بعد قوم پرست جماعتوں کو بی ڈی اے میں کسی قسم کی کوئی خامی نظر نہیں آ رہی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ تمام سرکاری محکموں کو ان کی اسکیمز پر کام نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے منصوبے بی ڈی اے کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طور شرتا شابان روڈ کی تعمیر کا منصوبہ بی ڈی اے کے حوالے کیا گیا اور اس منصوبہ پر تخمینہ لاگت چالیس کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ حکومت میں شامل جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کے بےحد اصرار و تجویز پر آنکھیں موند لی گئی ہیں اور ترقیاتی منصوبے بی ڈی اے سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کل تک بی ڈی اے کی ناقص کارکردگی پر لب کشائی اور انگشت نمائی کی جاتی رہی جبکہ پھر کرپشن کی اسی گنگا میں ہاتھ دھونے کیلئے بی ڈی اے کو منصوبے جاری کئے جا رہے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 355611
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش