0
Monday 14 Apr 2014 22:42

تحفظ پاکستان بل پاکستان کو غیر محفوظ بنانے اور عوام کے آئینی بنیادوں کے قتل کی قانون سازی ہے، لیاقت بلوچ

تحفظ پاکستان بل پاکستان کو غیر محفوظ بنانے اور عوام کے آئینی بنیادوں کے قتل کی قانون سازی ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل پاکستان کو غیر محفوظ بنانے اور عوام کے آئینی بنیادوں پر انسانی حقوق کے قتل کی قانون سازی ہے۔ جماعت اسلامی سینئر وکلا کے مشورہ سے تحفظ پاکستان بل کی غیر آئینی، غیر جمہوری حیثیت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ حکمران نئے قوانین کے شوق میں غیر آئینی، غیر جمہوری، غیر انسانی اقدامات کرتے ہیں جس سے پاکستان میں جمہوریت مستحکم نہیں ہوتی۔ پولیس، انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خود آئین، قانون اور آزاد عدلیہ کے تابع ہو جائیں تو دہشتگردی، جرائم، لاقانونیت کا خاتمہ ہوگا اور مجرم اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ سول و ملٹری اسٹیبلشمنٹ سیاسی و جمہوری حکومت کو کالے قوانین کے نفاذ کے لیے قانون سازی میں الجھا دیتی ہے اور اصل مسائل سے توجہ ہٹا دی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس تحفظ ختم نبوت اور ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں کے و فود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ اتحاد امت کے لیے عالم اسلام کے نمائندہ اداروں کو فعال بنانا اور عالمی استعمار کے دبائو سے آزاد کرانا ناگزیر ہوگیا ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کے عقائد، سیاسی، معاشی اور دفاعی مفادات کے تحفظ کے لیے امت مسلمہ کا ترجمان ادارہ ناگزیر ہے۔ مسلم ممالک کے حکمران اللہ کی خوشنودی، مسلم عوام کی خواہشات کے مطابق اسلامی نظام کی طرف پیش رفت کریں۔ سیکولر، مغرب پرست اور بے دین حکمران مسلم عوام کی بیداری کی حوصلہ شکنی کے لیے امریکہ اور مغرب کی غلامی کر رہے ہیں۔ پاکستان، ترکی، سعودی عرب، ایران، ملائیشیا، مصر، سوڈان، انڈونیشیا، بنگلہ دیش، الجزائر، افغانستان عالم اسلام کے مفادات کے تحفظ کے لیے متحد ہو جائیں تو فلسطین، کشمیر اور شام کے مسائل بھی حل ہوں گے اور عالم اسلام معاشی سیاسی اور دفاعی قوت بن جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 372855
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش