0
Monday 9 Jun 2014 16:17
مرکزی قائدین اور شہداء کے لواحقین کے فرمان کے منتظیر رہیں گے

شیعہ نسل کشی کا ناپاک سلسلہ نہ رکا تو ملک بھر میں حکومتی نااہلی کیخلاف احتجاج کرینگے، علامہ سید ہاشم موسوی

شیعہ نسل کشی کا ناپاک سلسلہ نہ رکا تو ملک بھر میں حکومتی نااہلی کیخلاف احتجاج کرینگے، علامہ سید ہاشم موسوی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ عرصہ دراز سے مملکت خداداد پاکستان میں دشمنان دین و دشمنان پاکستان کی جانب سے پاکستان کے عوام اور خاص کر شیعیان حیدر کرار کا خون بہایا جا رہا ہے۔ گذشتہ رات ایران پاکستان بارڈر تفتان میں دہشتگردوں نے بےگناہ اور نہتے عوام پر ہاشمی ہوٹل اور مرتضٰی ہوٹل پر حملہ کیا اور دستی بم، جدید ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی۔ جسکے نتیجے میں دو درجن سے زائد زائرین شہید ہوئے۔ جسمیں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہیں۔ سو 100 کے قریب شدید زخمی ہوئے۔ اسی طرح گذشتہ رات کو ہی کراچی ائیرپورٹ میں مسلح دہشتگردوں نے حملہ کیا جس کہ نتیجے میں 18 سے 20 ائیرپورٹ اور سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ ہم ان دونوں واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے حکومت وقت سے یہ سوال کرتے ہیں کہ تفتان جو کہ ایک مختصر علاقے پر مشتمل ہے اور بارڈر ہونے کی وجہ سے وہاں انٹیلی جنس اور دوسرے ریاستی اداروں کے اہل کار متحرک ہیں لیکن اس کے باوجود یہ علاقہ دہشگردوں کے شر سے محفوظ نہیں۔ نااہل انتظامیہ اسکی حفاظت میں ناکام رہی ہے۔ ائیرپورٹ جو کسی بھی ملک کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے، پر دہشتگردوں کا حملہ حکومت وقت اور ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ تفتان جو پاکستان ایران بارڈر ہونے کی وجہ سے کافی حساس علاقہ ہے، وہاں دہشتگردوں کا اس طرح سے زائرین پر حملہ بدترین دہشتگردی ہے۔ جہاں پر نہتے عوام خواتین اور بچے محفوظ نہیں۔ ہم حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ اگر ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کے اس ناپاک سلسلے کو نہ رو کا گیا تو ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین سمیت تمام مظلوم پاکستانی عوام کے ساتھ بھرپور اور نہ رکنے والے احتجاجی سلسلے کا آغاز کریں گے۔ اس سلسلے میں ہم اپنے مرکزی قائدین اور شہداء کے لواحقین کے فرمان کے منتظر رہیں گے۔

حکومت بلوچستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جلد از جلد شہداء کو انکے آبائی علاقوں میں منتقل اور زخمیوں کو فوراً علاج و معالجے غرض سے مناسب مقامات پر منتقل کرنے اور اس طرح تفتان اور نوکنڈی میں محصور زائرین کو فوراً کوئٹہ اور انکے علاقوں میں پہنچانے کا انتظام کرے۔ ہم حکومت کے اس وعدے کی یاد دہانی کرکے حکومت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جس میں گذشتہ دھرنے کے دوران طفل تسلی دیتے ہوئے اعلان کیا گیا تھا کہ دہشتگردوں کے نیٹ ورک توڑنے کے سلسلے میں موثر کاروائی ہوگی لیکن آج کا یہ واقعہ حکومتی وعدوں کی کھوکھلی حیثت کو واضح کرتا ہے۔ اس واقعے کے خلاف آج شام 6 بجے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرہ شہداء چوک علمدار روڈ پر ہو گا۔ آپ تمام میڈیا کے نمائندوں سے اس احتجاجی جلسے میں شرکت کرنے اور بھرپور کوریج دینے کی اپیل ہے۔

خبر کا کوڈ : 390483
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش