0
Thursday 7 Oct 2010 10:14

امریکا اور افغان حکومت کا حقانی گروپ سے مذاکرات کا انکشاف

امریکا اور افغان حکومت کا حقانی گروپ سے مذاکرات کا انکشاف
 لندن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور افغان حکومت، افغان مسئلے کے حل کے لیے شدت پسند حقانی گروپ سے مذاکرات کر رہے ہیں۔اخبار نے پاکستانی ،عرب اور مغربی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرزئی حکومت اور حقانی نیٹ ورک کے سینئر ارکان کے درمیان موسم گرما میں براہ راست ملاقات ہوئی تھی۔تاہم حقانی گروپ کے ساتھ امریکی رابطے بالواسطہ طور پر ایک غیر سرکاری مغربی مصالحت کار کے ذریعے ہوئے۔یہ رابطے ڈیڑھ سال سے جاری ہیں اور اس عرصے کے دوران مغربی مصالحت کار نے حقانی کے نمائندوں سے پاکستان میں کئی ملاقاتیں کی ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ امریکا اور افغانستان نے بالآخر تسلیم کر ہی لیا ہے کہ امن کے حصول کے لیے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ بات چیت ناگزیر ہے۔ 
ایک سینئر مغربی عہدے دار کا کہنا ہے کہ امریکا کے نزدیک حقانی نیٹ ورک ملا عمر کی کوئٹہ شوریٰ سے زیادہ بااثر ہے۔اخبار کے مطابق کئی ذرائع اس بات کا دعویٰ کر رہے ہیں کہ حقانی نیٹ ورک کے ایک وفد نے کابل کا دورہ کیا تھا۔وفد میں سراج الدین حقانی کے بھائی اور انکل شامل تھے۔دوسری طرف مفاہمتی عمل میں براہ راست طور پر ملوث ایک ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی اور سراج الدین حقانی کے درمیان پاک،افغان سرحدی علاقے میں موسم بہار میں براہ راست میٹنگ ہوئی،تاہم اس دعوے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔برطانوی اخبار نے ایک سفارتکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ امریکا اور افغان حکومت،حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوریٰ کے ساتھ دسمبر میں مذاکرات کا آغاز کر رہے ہیں۔اخبار کے مطابق مذاکرات میں امریکا اور افغانستان کا حقانی نیٹ ورک سے بنیادی مطالبہ یہ ہو گا کہ وہ القاعدہ کے ساتھ روابط ختم کرے اور ایک پاکستانی عہدے دار کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک یہ قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے،جس کا مطلب وزیرستان میں القاعدہ کے وجود کا خاتمہ ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 39460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش