اسلام ٹائمز۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ویب سائٹ کے مطابق سعودی بادشاہ شاہ عبداللہ کی بیٹی سحر، جواہر، ھلا، اور مھا نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اور انہیں 12 سال پہلے قید کیا گیا تھا۔ بادشاہ کی لڑکیوں کو کسی سے ملنے، کچھ خریدنے، ڈاکٹر سے ملنے یا شادی کرنے کی اجازت نہيں۔ اس رپورٹ کے مطابق ان چاروں لڑکیوں کی اردنی نژاد ماں جو شاہ عبداللہ سے الگ ہوچکی ہے اس وقت لندن میں زندگی گذار رہی ہے، اپنی بیٹیوں کو گھر میں قید کئے جانے کے خلاف لندن میں سعودی سفارتخانے کے سامنے دھرنا بھی دیا، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اپنی لڑکیوں کی آزادی کے لئے اقوام متحدہ، عدالت اور امریکی صدر کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا لیکن اس کا کوئي نتیجہ نہيں نکلا۔