0
Friday 27 Jun 2014 08:04

مقبوضہ کشمیر، ہلاکتوں کے بعد تحقیقاتی کمیشن کا قیام ڈھکوسلہ، سید علی گیلانی

مقبوضہ کشمیر، ہلاکتوں کے بعد تحقیقاتی کمیشن کا قیام ڈھکوسلہ، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سوپور میں مسلسل کرفیو نافذ رکھنی، نوجوانوں کو گرفتار کرنے اور آزادی پسند قائدین محمد اشرف صحرائی، ایاز اکبر اور الطاف احمد شاہ کی مسلسل نظربندی کو ریاستی ظلم و ستم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی افواج، سی آر پی ایف اور پولیس ٹاسک فورس ایک طرف معصوم نوجوانوں کو قتل کررہی ہیں اور دوسری طرف عمر عبداﷲ حکومت لوگوں کو ماتم کرنے اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت پُرسی کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، علی گیلانی نے سوپور کے مقتول نوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے قائم کئے گئے کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو حکومت اس میں سنجیدہ نہیں ہوتی ہے اور اسطرح کے اعلانات محض لوگوں کا غصہ ٹھنڈا کرنے کی ایک ترکیب ہوتی ہے اور دوسری طرف قتل کرنے والے ادارے اور تحقیقات کرنے والے ایک ہی سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں، لہٰذا ان کی اعتباریت اور غیر جانبداری پر بھروسہ کیا جاسکتا ہے اور نہ یہ تحقیقات منصفانہ ہوسکتی ہے، ارشاد احمد کے قتل کی کسی معتبر اور غیر جانبدار ادارے کے ذریعے سے تحقیقات کرانے پر زور دیتے ہوئے علی گیلانی نے کہا کہ آج تک سینکڑوں قتل کے واقعات میں تحقیقات کرنے کے اعلانات کئے گئے ہیں، البتہ آج تک ایک بھی واقعے میں قاتلوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور نہ انہیں کسی قسم کی سزا دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا میں مظاہرین پر قابو پانے کے کئی طریقے رائج ہیں اور ان کو مختلف طریقوں سے منتشر ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے، البتہ عوامی جلسوں پر فائرنگ کرنا اور لوگوں کو ٹارگیٹ بناکر ہلاک کرنا صرف کشمیر کے حصے میں آیا ہے اور یہاں لوگوں کی زندگیوں کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 395436
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش