0
Friday 27 Jun 2014 23:13

سال گزر گیا اسٹینڈنگ کمیٹیاں نہ بن سکی، گورنر بلوچستان کا اسپیکر کو خط

سال گزر گیا اسٹینڈنگ کمیٹیاں نہ بن سکی، گورنر بلوچستان کا اسپیکر کو خط
اسلام ٹائمز۔ گورنر بلوچستان کا اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی اور حکومت بلوچستان کو ابھی تک اسٹینڈنگ کمیٹیاں نہ بنانے کے بارے میں خط، اسپیکر نے 26 کروڑ روپے محکمہ خزانہ کو واپس کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی اور حکومت بلوچستان کو ایک خط لکھا ہے۔ جس میں ان سے پوچھا گیا ہے کہ ابھی تک اسٹیڈننگ کمیٹیاں کیوں نہیں بنائی گئیں جبکہ موجودہ مخلوط حکومت کو بنے ہوئے ایک سال گزر گیا ہے۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق اسپیکر نے گورنر بلوچستان کے خط کے جواب میں انہیں آگاہ کر دیا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی بنانا حکومت کا کام ہے۔ فی الحال دو اسٹینڈنگ کمیٹی بنائی گئی ہے۔ ایک کمیٹی اسپیکر کی سربراہی میں اور دوسری کمیٹی ڈپٹی اسپیکر کی سربراہی میں بنائی گئی ہے۔ انہوں نے اس کی تصدیق کی کہ گورنر بلوچستان نے انہیں خط لکھا ہے۔ جس میں انہوں نے معلوم کرنے کی کوشش کی ہے کہ ابھی تک اسٹینڈنگ کمیٹیاں کیوں نہیں بنائی گئی ہیں کیونکہ حکومت کو قائم ہوئے ایک سال گزر گیا ہے۔ اس خط کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹیاں بنانا حکومت کا کام ہے۔ صرف دو کمیٹیاں ابھی تک بنائی گئی ہے۔ اسٹینڈنگ کمیٹیاں نہ ہونے کی وجہ سے نہ کوئی سیمینارز ہوئے اور نہ ہی کوئی اجلاس ہوا ہے۔ اگر اسٹینڈنگ کمیٹیاں بن جائیں تو بہت سے ارکان اسمبلی کے مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 26 کروڑ روپے محکمہ خزانہ کو واپس کر دیئے ہیں کیونکہ وہ خرچ نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ کفایت شعاری کی وجہ سے یہ رقم ہم نے محکمہ خزانہ کو واپس کردی۔ اگر اسٹینڈنگ کمیٹیاں بنی ہوتیں تو ان کے باقاعدہ اجلاس ہوتے سیمینارز ہوتے مگر اسٹینڈنگ کمیٹیاں جب نہیں بنی صرف دو کمیٹیاں بنی ہیں جبکہ ایک اسٹینڈنگ کمیٹی کی سربراہی اسپیکر کر رہا ہے اور دوسرے کی ڈپٹی اسپیکر کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 395618
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش