0
Friday 15 Oct 2010 15:11

ججز کو ہٹانے کی کوشش آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی ہو گی،معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت،چیف جسٹس

ججز کو ہٹانے کی کوشش آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی ہو گی،معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت،چیف جسٹس
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ججوں کو ہٹانے کی خبر کے مقدمے کے حوالے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جا سکتا،اور ججوں کو ہٹانے کی کوئی بھی کوشش آئین کے آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی ہو گی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 17رکنی بینچ نے آج حکومت کی جانب سے ججوں کو ہٹانے کی خبروں کے مقدمے کی سماعت کی۔
مختصر فیصلے پر میں کہا گیا ہے کہ صدر سمیت تمام انتظامی و آئینی سربراہان انتظامی حکم بحال نہ کریں،31 جولائی کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس ایگزیکٹو آرڈر کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔چیف جسٹس نے حکم نامے میں مزید کہا ہے کہ جج صاحبان کو ہٹانے کے حوالے سے میڈیا کی خبر جھوٹ نہیں ہے،ہمیں معلوم ہے کہ یہ خبر کہاں سے آئی،حکومت اس کی تحقیقات کرے اور رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔محتصر حکم نامے کے بعد سماعت 18 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے ججز کی بحالی کے حوالے سے حکومت کا دو ٹوک موٴقف پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
آج نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے ججز بحالی نوٹیفکیشن کے معاملے پر انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ججز کو ماورائے آئین طریقے سے نہیں نکالا جاسکتا۔سپریم کورٹ میں ججز بحالی نوٹیفکیشن کے معاملے پر سماعت اٹھارہ اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔عدالت عظمی کے سترہ رکنی بنچ نے ججز بحالی کے حوالے سے نوٹیفکیشن کے واپس لئے جانے کی اطلاعات پر از خوز نوٹس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے صدر و وزیراعظم سے معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ حکومتی سربراہ بیان دینے سے گریز کر رہا ہے۔اٹارنی جنرل نے تسلی بخش جواب نہیں دیا۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل اٹھارہ اکتوبر کو حکومتی رپورٹ لے کر آئیں۔
خبر کا کوڈ : 40416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش