0
Friday 29 Aug 2014 05:32
شریف برادران نے ایف آئی آر سے متعلق دھوکہ دیا ہے

نواز اور شہباز شریف مستعفی نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا، طاہرالقادری

نواز اور شہباز شریف مستعفی نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا، طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے بعد دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بتایا کہ میٹنگ تقریباً تین گھنٹے بیس منٹ نہایت خوشگوار اور باہمی اعتماد کے ماحول میں ہوئی۔ اس کے نتائج تو کل معلوم ہوں گے، لیکن انہوں نے ثالث اور ضامن کی ذمہ داری لی ہے تو میٹنگ کی حد تک میں بہت مطمئن ہوا ہوں۔ اپنے مطالبات کی بابت بتایا کہ شریف برادران نے ٹی وی کو جو ایف آئی آر کی کاپی دی ہے وہ دھوکہ ہے اور اس کا ایک حصہ دیا گیا ہے جبکہ جو درج کروائی ہے اس کے ساتھ انہوں نے دو تین انگریزی کے صفحات اس ایف آئی آر میں شامل کر لئے ہیں، تاکہ شریف برادران اور ان کے وزیروں کو ایف آئی آر ہی میں بری کر دیا جائے۔ پھر اس میں دہشت گردی کی دفعہ بھی نہیں لگائی گئی۔ طاہر القادری نے کہا کہ میں نے جنرل راحیل کو سب سے پہلے یہ ایف آئی آر دکھائی اور آرمی چیف بھی اس کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اب صبح پہلی منسوخ کرکے نئی ایف آئی آر کو دوبارہ جمع کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز اور شہباز دونوں کی چھٹی کے علاوہ پورے انقلاب کا ایجنڈا جنرل راحیل سے ملاقات میں زیر بحث ہوا، اور انہوں نے بڑے تحمل کے ساتھ ایک ایک بات سنی۔ آخری بات بتانا چاہتا ہوں کہ کل ہمیں نواز شریف اور شہباز شریف اپنی کرسی پر نہیں چاہیئں۔ اگر بدلیں گے بھی تو ان کے خاندان کا کوئی آدمی بھی اقتدار میں نہیں ہوگا۔ اگر کل نئی ایف آئی آر نہیں کاٹی جاتی اور دونوں شریف برطرف نہیں ہوتے تو آگے کوئی بات نہیں ہوگی اور دما دم مست قلندر ہوگا۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نئی ایف آئی آر نہ کٹی اور نواز شریف و شہباز شریف مستعفی نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا۔ آرمی چیف نے پورے کیس میں ہمارا نقطہ نظر سمجھ لیا، ہمیں نواز شریف اور شہباز شریف اپنی کرسیوں پر نہیں چاہئیں، سوا 3 گھنٹے کی ملاقات میں شریف برادران کی چھٹی کرانے پر بات ہوئی۔ آرمی چیف سے طویل ملاقات کے بعد عوامی تحریک کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آرمی چیف نے تحمل کے ساتھ ایک ایک بات سنی۔ ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعہ شامل نہیں، صبح ایف آئی آر منسوخ کرکے دوبارہ ایف آئی آر درج کرائی جائے گی، آرمی چیف اس معاملے میں ثالث اور ضامن بنے ہیں، لگتا ہے کہ آرمی چیف مسئلے کے حل میں کردار ادا کریں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران نے ایف آئی آر سے متعلق دھوکہ دیا ہے، میں نے جنرل راحیل شریف کو ایف آئی آر کی کاپی دکھائی تو آرمی چیف ایف آئی آر کی کاپی دیکھ کر حیران رہ گئے۔ آرمی چیف نے پورے کیس میں ہمارا نقطہ نظر سمجھ لیا ہے۔ طاہر القادری نے مزید کہا کہ اگر نئی ایف آئی آر نہ کاٹی گئی اور شریف برادران مستعفی نہ ہوئے تو دمادم مست قلندر ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 407187
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش