0
Thursday 25 Sep 2014 15:39
Not In My Name

اسلام کا نام استعمال کرنے پر داعش کیخلاف یورپی مسلمانوں کا احتجاج شدت اختیار کر گیا

اسلام کا نام استعمال کرنے پر داعش کیخلاف یورپی مسلمانوں کا احتجاج شدت اختیار کر گیا
اسلام ٹائمز۔ ایک طرف جہاں داعش کے شدت پسندوں نے یورپ کے خلاف جنگ کا اعلان کر رکھا ہے، وہیں دوسری جانب یورپ میں بسنے والے مسلمانوں سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر مظاہروں بھی اس شدت پسند تنظیم کے خلاف نکل آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ناروے، جرمنی اور فرانس میں مسلمانوں کی جانب سے داعش کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ داعش نے اسلام کو ہائی جیک کر کے نفرت اور تشدد کو فروغ دیا ہے۔ جرمنی کی سینٹرل کونسل آف مسلمز کی چیئرمین ایمن مازیک کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور قاتلوں نے اسلام کو نفرت اور برائی کی دلدل میں دھکیل کر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو مشکل میں مبتلا کر دیا ہے۔ کونسل کی جانب سے گزشتہ ہفتے جرمنی میںیوم دعا منایا گیا جس کے تحت پورے ملک میں ریلیاں نکالی گئیں۔ جرمنی کی ایک مسجد میں خطبہ کے دوران امام مسجد نے کہا کہ شدت پسند حضرت محمد ﷺ کا نام لیتے ہیں، لیکن ان کے جرائم یہ ظاہر کرتے ہیں کہ انھوں نے اللہ کی تعلیمات کے ایک لفظ کو بھی نہیں سمجھا ہے۔

اسی طرح ناروے اور ڈنمارک میں بھی داعش سے انکار کی مہم کے تحت ریلیاں نکالی گئیں۔ لندن کی ایکٹو چینج فاؤنڈیشن نے ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ کے ساتھ ایک نئی مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ دنیا کو بتادو کہ دولت اسلامیہ اسلام کے حقیقی دشمن ہیں اور ان کا ہم (مسلمانوں ) سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ واضح رہے کہ داعش کی جانب سے بھی اپنے تنظیمی مقاصد کے لیے ٹوئٹر کا نہایت موثر استعمال کیا جا تا ہے۔ داعش کی جانب سے جاری کارروائیوں کے خلاف مسلمانوں نے بھی اپنے بچوں اور نوجوانوں کو شام اور عراق کا سفر کرنے سے منع کر رکھا ہے، تاکہ داعش نو عمر افراد کو دہشت گردی کی طرف راغب نہ کر سکے۔ فرانسیسی مسلمانوں نے نوجوانوں کے لیے ایک خصوصی پیرس اپیل جاری کر رکھی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اصل جہاد شام اور عراق میں نہیں ہے بلکہ اصل جہاد وہ ہے جو فرانس میں سماجی کامیابی حاصل کرنے کے لیے کیا جائے گا۔

عسکریت پسند گروپ داعش کی جانب سے مسلمان نوجوانوں کو راغب کرنے کیلئے انٹرنیٹ پر بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کیلئے اب برطانوی مسلمانوں کے ایک ادارے نے انٹرنیٹ مہم شروع کی ہے اور مسلمان نوجوان داعش سے اختلاف رائے کا سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر اظہار کر رہے ہیں۔ برطانوی سماجی ادارے ایکٹو چینج فاﺅنڈیشن نے یہ مہم #Not In My Name کے نام سے ٹویٹر اور دیگر سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر شروع کی ہے۔ برطانوی ادارے کے بانی حنیف قادر کا کہنا ہے کہ داعش کے اقدامات اسلام کی تعلیمات سے مطابقت نہیں رکھتے اس لئے مسلمان نوجوان اپنا موقف بیان کرنے کیلئے ٹویٹر اور دیگر ویب سائٹوں پر #Not In My Name نامی مہم میں شامل ہو سکتے ہیں، تاکہ وہ اسلام کے اصل پیغام کو دنیا کے سامنے لا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دن کے دوران 20 ہزار انٹرنیٹ صارفین نے اس مہم میں شمولیت اختیار کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 411599
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش