0
Friday 10 Oct 2014 14:59

پاکستان میں حالات خراب کرنے میں بھارت کا ہاتھ ہے، ڈاکٹر وسیم اختر

پاکستان میں حالات خراب کرنے میں بھارت کا ہاتھ ہے، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی لیڈر و امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے ورکنگ باﺅنڈری پر بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں 10 شہری شہید اور 42 کے زخمی ہونے پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آئے روز کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے۔ عید کے تینو ں دن سیالکوٹ اور شکر گڑھ کے چاروا، بجوات، چپٹراڑ، سچیت گڑھ، ہرپال سیکٹروں پر بھارت کی جانب سے کھلم کھلا دہشت گردی کے واقعات پاکستانی حکمرانوں اور دشمن کے ساتھ دوستی کا دم بھرنے والوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کو موثر جواب نہیں دیا جائے گا وہ اپنی شر انگیزی سے باز نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے، انڈین حکومت ہر سال پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لئے زرکثیر خرچ کر رہی ہے، بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات سے لے کر آبی جارحیت تک بھارت کا ہاتھ نظر آتا ہے، انڈیا پاکستان کے حصے کے دریاﺅں پر 62 سے زائد ڈیم تعمیر کر رہا ہے جس سے نہ صرف وطن عزیز کی زرخیز زمین بنجر ہو جائے گی بلکہ فصلوں کے لئے پانی بھی دستیاب نہیں ہو گا اور انرجی سیکٹر بھی مزید خراب صورتحال میں چلا جائے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان جہاں بھارت سے دوستی بڑھانے کے خواب دیکھ رہی ہے وہاں کشمیر، بلوچستان، آبی جارحیت اور ملک میں دہشت گردی کے علاوہ بھارت کے ماضی کے کردار کو نظر انداز ہرگز نہ کرے۔

جماعت اسلامی کے رہنما نے مزید کہا کہ بھارت مسلسل کئی روز سے سرحدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے مگر بدقسمتی سے وزیراعظم کا کوئی مذمتی بیان سامنے نہیں آیا، چھ لاکھ سے زائد ہندو فوج کشمیر میں کالے قانون کے تحت مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے اور امن کے علمبردار ممالک، این جی اوز اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ جب تک بھارت پاکستان دشمنی ختم، کشمیر پر بامقصد مذاکرات، آبی جارحیت اور پاکستان میں تخریبی کارروائیاں ختم نہیں کرتا اس سے نہ تو کسی قسم کی تجارت سود مند ہو سکتی ہے اور نہ ہی دوستی کامیاب۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ورکنگ باﺅنڈری پر روایتی اور رسمی احتجاج کا سلسلہ بند کر کے بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے ملک بدر کرے اور عالمی سطح پر بھارت کا اصل چہرہ پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا نے ہمیشہ منہ میں رام رام اور بغل میں چھری کی پالیسی کو اختیار کیا ہے۔ جب تک بھارتی حکمران کشمیر میں مظالم ختم اور آبی جارحیت نہیں بند کرتے دوستی کے حوالے سے کسی قسم کے تعلقات استوار نہیں ہو سکتے۔
خبر کا کوڈ : 413956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش