0
Monday 12 Jan 2015 20:00
دہشتگرد امریکہ اور پاکستان کے مشترکہ دشمن ہیں، جان کیری

امریکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، اوباما کے پیغام دوستی کا خیر مقدم کرتے ہیں، نواز شریف

امریکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، اوباما کے پیغام دوستی کا خیر مقدم کرتے ہیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اسلام آباد میں وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال جیسے اہم ایشوز پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے سانحہ پشاور پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پاکستان اور امریکہ کے مشترکہ دشمن ہیں۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ تعاون جاری رہے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ امریکی صدر براک اوباما کے دوستی کے پیغام کا خیر مقدم کرتے ہیں اور سانحہ پشاور کے بعد امریکی تعاون کو بھی سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھاشا اور داسو ڈیم منصوبوں پر امریکی معاونت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ امریکہ پاکستان میں سرمایہ کاری پر توجہ دے۔ اس سے قبل سینیٹر جان کیری نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی اہم ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ واضع رہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق جان کیری آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کیلئے جی ایچ کیو بھی جائیں گے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ جان کیری کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر پاک امریکہ اسٹریٹجک مذاکرات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکی وزیر خارجہ سے افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کیخلاف کارروائی کے مطالبے کیساتھ ساتھ اتحادی سپورٹ فنڈ کی ادائیگیوں اور کیری لوگر بل کے تحت بقایا جات کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورے کے موقع پر افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کے تناظر میں آئندہ کے لائحہ عمل اور اسٹریٹجک مذاکرات کے ذریعے اس دوران مختلف شعبوں میں پاک امریکہ تعاون جاری رکھنے کے حوالے سے پیشرفت متوقع ہے۔
 
دوسری جانب پاک امریکہ انسداد دہشتگردی اور قانون کے نفاذ سے متعلق ورکنگ گروپ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے کی۔ امریکہ کی طرف سے قومی سلامتی و انسداد دہشتگردی کوارڈینیٹر ٹینا کیڈانو اور پاک افغان خصوصی نمائندے ڈین فیلڈمین نے شرکت کی۔ امریکی قومی سلامتی کے سینئر ڈائریکٹر جف ایگر اور نیکٹا کوارڈینیٹر حامد علی خان سمیت دیگر حکام اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں انسداد دہشتگردی، قانون کے نفاذ، سرحد پار عسکریت پسندی، دہشتگردوں کی مالی معاونت کے امور زیر غور آئے۔ شرکاء نے انسداد منشیات، سرحدی انتظام اور بارودی سرنگوں سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی غور کیا۔ پاکستان نے سانحہ پشاور کے تناظر میں دہشتگردی کی روک تھام کے حوالے اپنے اقدامات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔ اعلامیہ کے مطابق دہشتگردی کے خاتمے کے لئے حکومت پاکستان ایک موثر اور جامع حکمت علمی پر عمل پیرا ہے۔ اعلامیے میں امریکہ کی طرف سے دہشتگردی کے خلاف پاکستانی اقدامات کی تعریف اور تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
خبر کا کوڈ : 432063
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش