0
Friday 6 Feb 2015 21:03

گلگت میں اہل تشیع کی زمینیں بندر بانٹ ہونے نہیں دیں گے، عمائدین برمس

گلگت میں اہل تشیع کی زمینیں بندر بانٹ ہونے نہیں دیں گے، عمائدین برمس
اسلام ٹائمز۔ برمس گلگت کے عمائدین ڈی ایس پی غلام اکبر (ریٹائرڈ)، حاجی ثناء خان، حاجی رستم علی، حاجی شریف، غلام عباس اور دیگر نے اپنے بیان میں میں کہا ہے کہ برمس داس کو خالصہ سرکار ایک انچ زمین کسی سرکاری یا نیم سرکاری ادارے کو الاٹ کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائیگی۔ ماضی میں برمس کے عوام نے سیکرٹریٹ، ہسپتال اور سکولز کیلئے بغیر معاوضہ کے سینکڑوں کنال اراضی حکومت کو پیش کی ہے۔ برمس داس کی اراضی علاقے کے عوام کی ملکیت ہے جس کی خانگی تقسیم بھی ہو چکی ہے۔ عمائدین نے کہا کہ محکمہ مال کے متعصب آفیسران نے مال بناؤ مہم کے ذریعے برمس داس کو خالصہ سرکار قرار دیکر عوام اور حکومت کو آپس میں لڑانے کی سازش کی ہے جسے کسی صورت شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیا جائیگا۔ متنازعہ نگران حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی خاطر مختلف قسم کے حربے استعمال کر رہی ہے اور علاقے میں افرا تفری پھیلانے میں سرگرم ہے۔ مسلم لیگ نواز جو دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے گلگت بلتستان میں دہشت گردوں سے توجہ ہٹانے اور عوام کو مختلف مسائل میں الجھانے میں مصروف ہے۔

عمائدین نے کہا کہ کسی سرکاری ادارے کو اگر زمین کی ضرورت ہے تو وہ برمس کے عوام سے رجوع کریں، سرکاری مشینری کو استعمال کر کے زبردستی ملکیتی زمین چھیننے کی کوشش کی گئی تو اس کے نتائج حکومت کے حق میں اچھے نہیں ہونگے۔ ہم لاشیں تو دے سکتے لیکن ایک انچ زمین کا قبضہ کسی کو دینے کیلئے بالکل تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف اہل تشیع کی آبادیوں سے متصل بنجر اراضی کو حکومتی تحویل میں لینے کیلئے حکومت کیوں پھرتیاں دکھا رہی ہے حالانکہ ضلع دیامر، جگلوٹ، پیدن داس، سونی یار اور دیگر علاقوں میں عوام نے خانگی تقسیم کر کے بنجر زمینوں کو اپنے زیر استعمال لایا ہے۔ اہل تشیع یہ سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ ریاست صرف اور صرف اہل تشیع کی زمینیں ہتھیانے کی سازش کر رہی ہے تاکہ متعلقہ آبادیوں میں مقیم اہل تشیع کے خلاف سازشیں تیار کی جاسکیں۔ ہم نگران حکومت کی بندر بانٹ کی اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
خبر کا کوڈ : 437998
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش