0
Monday 30 Mar 2015 22:47

انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، مسلم لیگ (ن) اسکردو

انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، مسلم لیگ (ن) اسکردو
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی اکبر تابان نے کہا ہے کہ جون میں الیکشن کی مخالفت وہ جماعتیں اور شخصیات کر رہی ہیں جنہیں اپنی شکست نظر آ رہی ہیں، جون میں الیکشن کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے اگر جون میں انتخابات نہ ہوئے تو سیاسی اور جمہوری عمل کو شدید دھچکالگے گا۔ انہوں نے کہا کہ جون میں الیکشن نہ ہوئے تو بڑی مشکلات پیدا ہوں گی اور جمہوریت کو نقصان پہنچے گا اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ جون میں الیکشن کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی خواہش ہے کہ جون میں الیکشن کروا کر سیاسی خلاء پیدا نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کی 9 نشستوں میں سے 7 یا 8 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کامیاب حاصل کرے گی اور ہم کامیاب ہو کر عوام کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام ترقی پسند لوگ ہیں وہ کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ نواز کو کامیاب کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے یا نہ کرانے کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے حکومت خود فیصلہ کرے گی اس نے فوج کا بلانا ہے یا نہیں ضرورت پڑی تو بے شک فوج طلب کی جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ ووٹ فوج نے نہیں عوام نے دینے ہیں پیپلز پارٹی بتائے کہ اس نے اپنے دور میں فوج کی نگرانی میں انتخابات کیوں نہیں کروائے۔ انہوں نے کہا کہ 2009ء کے انتخابات میں سنگین دھاندلی کی گئی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فارمز کی تقسیم بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کی گئی بشو سے لے کر سرمک تک صرف 50 مستحق خواتین کو پیسے دئیے گئے باقی تمام فارمز پیپلز پارٹی نے اپنے لوگوں میں تقسیم کئے۔ انہوں نے کہا کہ جون میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نیاسروے کیا جا رہا ہے جس میں ان خواتین کے نام شامل کئے جائیں گے جن کے نام سازش اور ہیرا پھیری کے تحت سروے میں شامل نہیں کیا گیا اور غریبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت اسکردو روڈ، شتونگ نالہ جیسے کثیر المقاصد منصوبوں پر کام شروع ہونے کے بعد عوام خوش ہو جائیں گے اور مخالفین پریشان ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 451033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش