0
Tuesday 4 Aug 2015 13:00

بھارتی فوج اور حکومت سے مہاجروں کیلئے مدد نہیں مانگی، الطاف حسین کا انکار

بھارتی فوج اور حکومت سے مہاجروں کیلئے مدد نہیں مانگی، الطاف حسین کا انکار
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں نے مہاجروں کے لئے بھارتی فوج یا حکومت سے مدد نہیں مانگی، مجھ سے یہ جملہ منسوب کرنے والے حقائق مسخ کر رہے ہیں، یہ نہیں کہا کہ بھارتی فوج پاکستان آکر مہاجروں کی مدد کرے، کوئی ملک مذہب، لسانیت، ثقافت، کلچر یا زبان کی بنیاد پر اپنے لوگوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنائے، تو مظلوم قوم اپنے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کر سکتی ہے، آج تک ماورائے عدالت قتل میں ملوث کسی ایک اہلکار کو نہ تو گرفتار کیا گیا، اور نہ ہی کسی کو سزا دی گئی، اس ظلم وستم اور کھلی نا انصافی پر میں عالمی عدالت کا دروازہ نہ کھٹکھٹاؤں، تو انصاف کیلئے کس دروازے پر دستک دوں۔ یہ بات انھوں نے پیر کی شب میرپور خاص، سکھر، نواب شاہ، سانگھڑ، ٹنڈو الہیار اور جامشورو زون کے ذمہ داران اور کارکنان سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔

الطاف حسین نے کہا کہ مجھ سے جو جملے منسوب کئے جا رہے ہیں، ان کے بارے میں حقائق پیس کئے جائیں، ورنہ الزام لگانے والے چلو بھر پانی میں ڈوب مریں، اگر الزام لگانے والوں نے یہ جملے پیش کر دیئے تو اپنی گردن کٹوا دوں گا۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں نے بالکل کہا کہ لوگ خط لکھ کر اقوام متحدہ کو بتائیں کہ مہاجروں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، اقوام متحدہ اور نیٹو اپنی فوج بھیجے، کیونکہ پاکستان میں ایم کیو ایم کے لوگوں کے ساتھ تیسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، اس پر کہا جا رہا ہے کہ میں نے اقوام متحدہ یا نیٹو فوج بلانے کی بات کی ہے، اور اس بنیاد پر مجھے غدار قرار دیا جا رہا ہے۔

ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ اب اگر عدالت بھی مظلوموں کو انصاف نہ دے، اور پاکستان میں کوئی ہماری فریاد تک سننے کو تیار نہ ہو، تو پھر میں کہاں جاؤں، کس سے فریاد کروں، کس سے انصاف مانگوں۔ انھوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ الطاف حسین نے بڑا ظلم کر دیا، ایسا بیان دے کر پاکستان میں رابطہ کمیٹی کو مصیبت میں ڈال دیا، اور ایم کیو ایم کے لوگوں سے جواب تک نہیں دیا جاتا، تو میں تمام کارکنان سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آپ نے بہت قربانیاں دے دیں، میری خاطر خود کو مزید مصیبت میں نہ ڈالیں، اس سے پہلے کہ آپ بددل ہو جائیں، میں خود آپ کی جان چھوڑ دیتا ہوں، یا آپ مجھے چھوڑ دیں،اس پر تمام کارکنان نے یک زبان ہو کر کہا کہ آپ نے جو کچھ کہا وہ سچ ہے، اور ہم ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن آپ کو ہرگز نہیں چھوڑ سکتے۔ الطاف حسین نے کہا کہ پھر ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ میں ظلم کو ظلم ہی کہوں گا، جبر کو جبر ہی کہوں گا، کیونکہ میں جھوٹ نہیں بول سکتا۔
خبر کا کوڈ : 477885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش