0
Saturday 16 Apr 2016 22:07

خیبر پختونخوا میں جرائم کا تناسب پچاس فیصد بڑھا ہے، مولانا لطف الرحمن

خیبر پختونخوا میں جرائم کا تناسب پچاس فیصد بڑھا ہے، مولانا لطف الرحمن
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جے یو آئی کے مرکزی رہنماء مولانا لطف الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیرہ سٹی اور مضافات کے قدرتی گیس سے محروم اٹھائیس علاقوں کو گیس فراہم کرنے کیلئے وفاقی حکومت 80 کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی رہائشگاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مالاکنڈ میں وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کی پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی مخلوط حکومت کی سفارش پر کسٹم ایکٹ نافذ کیا ہے۔ جو غلط اور مالاکنڈ ڈویژن کے لوگوں کے ساتھ انتہائی زیادتی کے مترادف ہے۔ پاٹا کے لوگوں کے ساتھ وفاق کا معاہدہ ہے کہ سو سال تک پاٹا کے لوگوں کی مرضی کے خلاف وہاں پر کوئی قانون لاگو نہیں کیا جاسکتا۔ تحریک انصاف کی حکومت نے پہلے ہی زرعی ٹیکس بڑھا دیئے اور مختلف صوبائی ٹیکسوں میں اضافہ بھی کیا، وہ بھی ایک زیادتی ہے، لیکن اب کسٹم ایکٹ کے نفاذ کیلئے وفاق کو سفارش کرنا، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا بہت بڑا ظلم ہے۔ حکومت فوری طور پر مالاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے حکم کو واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جرائم میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، ڈکیتی اور خواتین کے خلاف جرائم میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور عمران خان کا واویلا ہے کہ کے پی کے پولیس کو غیرسیاسی بنا دیا گیا ہے، اس منطق کی ابھی تک سمجھ نہیں آئی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رحمانی خیل آئل گیس فیلڈ کا ساٹھ فیصد حصہ ڈیرہ میں آتا ہے اور چالیس فیصد لکی مروت میں آتا ہے، رائیلٹی بھی اسی تناسب سے ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ صرف ڈیرہ کا نہیں پورے ملک کا ہے، تاہم اس مسئلہ کے حل کیلئے کوشاں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 533746
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش