0
Thursday 26 May 2016 12:19

امریکہ نے 15 سال میں دنیا بھر میں 910 سے زائد ڈرون حملے کیے

امریکہ نے 15 سال میں دنیا بھر میں 910 سے زائد ڈرون حملے کیے
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے دنیا بھر میں 2001ء میں ڈرون حملوں کا آغاز کیا، جس میں پہلا حملہ 2001ء میں افغانستان میں کیا گیا جبکہ اس کے بعد مزید 3 ممالک میں پاکستان، یمن اور صومالیہ میں ان خفیہ طیاروں کو حملوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ امریکا نے پاکستان، افغانستان، صومالیہ اور یمن میں 15 سال کے دوران 910 سے زائد ڈرون حملے کیے، جس میں سب سے زائد 424 بار پاکستان کی سرحدوں کو بغیر اجازت عبور کرکے تباہ پھیلائی گئی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں ہونے والے صرف ان ڈرون حملوں کو ہی شمار کیا جاتا ہے جس میں ہلاکتیں ہوئی ہوں جبکہ کئی حملے ایسے بھی ہوئے ہیں جن میں امریکا کے خفیہ طیاروں نے میزائل حملہ تو کیا لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس لیے بعض اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 391 ڈرون حملے کیے گئے۔

دی بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنلزم کی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں پہلا ڈرون حملہ 2004ء میں کیا گیا جب جنوبی وزیرستان میں طالبان کے کمانڈر نیک محمد کو نشانہ بنایا گیا، اس کے بعد سے پاکستان میں 21 مئی 2016ء تک 424 حملے کیے جا چکے ہیں، جس وقت پاکستان میں حملوں کا آغاز ہوا اس وقت امریکا کے صدر جارج ڈبلیو بش تھے، وہ 2009ء تک امریکا کے صدر رہے۔ لانگ وار جرنل کے مطابق 2004ء سے 2009ء تک 5 سال میں پاکستان میں 99 ڈرون حملے کیے گئے جبکہ 2009ء میں امریکی صدارتی انتخابات میں براک اوباما کو کامیابی حاصل ہوئی، اس کے بعد 7 سال میں پاکستان میں 300 سے زائد ڈرون حملے ہوئے ہیں۔

دی نیو امریکا فاؤنڈیشن کے اعداد وشمار میں واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ ڈرون حملے 2010ء میں کیے گئے جب 128 بار افغان سرحد سے پاکستان میں امریکا کے میزائل بردار جاسوس طیارے داخل ہوئے اور مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔ ساؤتھ ایشین ٹیررزم پورٹل (ایس اے ٹی پی) نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں 3000 سے افراد کی ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان میں 2800 افراد عسکریت پسند جبکہ 350 سے زائد عام افراد نشانہ بنے۔

امریکا نے 11ستمبر 2001ء کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملوں کے بعد صدر جارج ڈبلیو بش کے دور حکومت میں افغانستان پر حملہ کیا تھا، 2001ء کے بعد سے 15 سال کے دوران جنگ میں امریکی فوج نے افغانستان میں موجود ہوتے ہوئے 320 بار ڈرون طیاروں کو حملوں کے لیے استعمال کیا۔ بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنلزم کے مطابق ان 320 حملوں میں 1980 سے زائد عسکریت پسند نشانہ بنے جبکہ 100 سے زائد عام شہری بھی ہلاک ہوئے۔

امریکا نے یمن میں ڈرون حملوں کا آغاز 2002ء میں کیا تھا اس کے بعد سے اب تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنلزم کے مطابق یمن میں اب تک 139 ڈرون حملے کیے جا چکے ہیں۔ امریکی ڈرون حملوں میں 770 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 90 فیصد عسکریت پسند ہی نشانہ بنے۔ لانگ وار جرنل کے مطابق جنوری 2016ء کے بعد سے اب تک یمن میں امریکا نے 15 ڈرون حملے کیے ہیں۔

بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنلزم کے مطابق امریکا نے افریقی ملک صومالیہ میں 29 ڈرون حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں 392 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جبکہ 10 عام شہری اس میں نشانہ بننے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ 

پاکستان میں امریکا نے گذشتہ 12 سال میں 65 فیصد سے زائد ڈرون حملے شمالی وزیرستان میں کیے جبکہ جنوبی وزیرستان، خیبر ایجنسی، اورکزئی ایجنسی، باجوڑ، بنوں، ہنگو، خیبر ایجنسی اور فاٹا کے دیگر علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تاہم رواں برس امریکا نے پہلی بار 21 مئی کو بلوچستان میں بھی ڈرون حملہ کیا جس میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو نشانہ بنایا گیا۔ اس ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیر کے ساتھ ایک عام شخص بھی ہلاک ہوا۔ امریکا نے 2016ء میں پاکستان میں 3 ڈرون حملے کیے ہیں جس میں پہلا حملہ 9 جنوری، دوسرا 22 فروری اور تیسرا 21 مئی کو کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 541217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش