0
Saturday 4 Jun 2016 20:45

کراچی کی تاجر برادری نے بجٹ 2016-17 کو مایوس کن قرار دے دیا

کراچی کی تاجر برادری نے بجٹ 2016-17 کو مایوس کن قرار دے دیا
اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے سابق صدر اور پی سی ڈی ایم اے کے سابق چیئرمین محمد ہارون اگر نے وفاقی بجٹ 2016-17 میں کاروبار و تجارت کو ریلیف نہ دینے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے اور وزیراعظم نواز شریف سے صنعتوں، زراعت اور ڈیری سیکٹر کی طرح دیگر کاروباری و تجارتی شعبوں کو بھی ٹیکسوں میں ریلیف دینے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے وفاقی بجٹ کو زراعت، 5 زیرو ریٹیڈ سیکٹرز اور ڈیری فامرز کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں صرف ٹیکسٹائل سمیت پہلے سے زیرو ریٹیڈ سیکٹرز کو ٹیکسوں میں ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ زراعت کے شعبے کو حد سے زیادہ مراعات دی گئی ہیں حالانکہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ صنعت و تجارت کو یکساں بنیاد پر ٹیکسوں کے حوالے سے پالیسی ترتیب دی جانی تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا، حکومت نے زراعت اور زیرو ریٹیڈ سیکٹر کو ڈھیر مار مراعات دی ہیں۔ ہارون اگر نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل کے علاوہ دیگر برآمدی شعبے ایسے ہیں جو ملکی برآمدات کے فروغ اور معاشی استحکام میں اہم کردار ادا کررہا ہے حکومت کو اقتصادی ترقی اور کاروباری و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے صنعتوں کے ساتھ ساتھ کاروبار دوست بجٹ بنانے کی ضرورت تھی لیکن حالیہ بجٹ سے تاجروں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
خبر کا کوڈ : 543261
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش