0
Tuesday 8 Mar 2011 02:43

امریکا پوری دنیا میں دہشتگردوں کا امام ہے،ہمارا خطہ اس وقت تک دہشتگردی سے پاک تھا جب تک امریکا افغانستان میں نہیں آیا تھا،سید منور حسن

امریکا پوری دنیا میں دہشتگردوں کا امام ہے،ہمارا خطہ اس وقت تک دہشتگردی سے پاک تھا جب تک امریکا افغانستان میں نہیں آیا تھا،سید منور حسن
کراچی:اسلام ٹائمز۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منو رحسن نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ ایک فرد کا معاملہ نہیں یہ دیگ کا ایک چاول ہے پاکستان میں سینکڑوں کی تعداد میں ریمنڈ ڈیوس سی آئی اے کے نظام کو چلا رہے ہیں، امریکا پاکستان میں انارکی پھیلانے کی کوشش کررہا ہے تا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کو بین الاقوامی تحویل میں دیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاران کلب میں شباب ملی کے ذمہ داران کے ساتھ منعقدہ ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جس طرح انسانوں کا دل ہوتا ہے اسی طرح معاشرے کا بھی دل ہوتا ہے، اگر معاشرے کا دل بگڑ جائے تو پورا معاشرہ بگڑ جاتا ہے۔ امریکا کی کوشش ہے کہ کسی طرح پاکستان میں افراتفری پیدا کی جائے، انارکی کو ہوا دی جائے، تا کہ یہ کہا جا سکے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے غلط ہاتھوں میں جا سکتے ہیں، پاکستان کے ایٹمی اثاثے کو بین الاقوامی تحویل میں لیا جائے یہی خواہش بھارت اور اسرائیل کی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج امریکہ کا صدر بھی قاتل کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، دوہرے قتل کے مجرم کو سفارتی استثنیٰ دینے کی بات کی جا رہی ہے۔ اوبامہ ایسا ہی جھوٹ بول رہا ہے جیسا بش نے عراق کو تباہ کرتے وقت بولا تھا، دراصل امریکی صدور جھوٹ بولنے کے عادی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ بات لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ حقائق کیا ہیں، جو کچھ اخبار میں آتا ہے وہ پورا نہیں آدھا سچ ہوتا ہے، جو سازش پاکستان کے خلاف ہو رہی ہے اس کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے، ریمنڈ کے مسئلے پر پوری قوم متحد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پوری دنیا میں دہشتگردوں کا امام ہے، ہمارا خطہ اس وقت تک دہشتگردی سے پاک تھا جب تک امریکا افغانستان میں نہیں آیا تھا، امریکا کے آنے کے بعد پورا خطہ بدامنی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈرون حملے ہوں گے تو ردعمل بھی ابھرے گا، پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف دہشتگردی ہو رہی ہے، کشمیر، فلسطین، عراق، افغانستان میں مسلمانوں کاخون بہایا جا رہا ہے، مسلمان دہشتگرد نہیں مظلوم ہیں، اس لئے ہمیں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں۔
خبر کا کوڈ : 58134
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش