0
Tuesday 24 Jan 2017 18:52

کراچی بلدیہ عظمیٰ کے اجلاس میں ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے

کراچی بلدیہ عظمیٰ کے اجلاس میں ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے
اسلام ٹائمز۔ بلدیہ عظمٰی کونسل کے اجلاس کے دوران ارکان آپس میں الجھ پڑے اور اس دوران تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ کراچی میں ہونے والے بلدیہ عظمیٰ کونسل کا اجلاس شدید بدنظمی کا شکار رہا۔ سب سے پہلے میئر کراچی نے ایوان سے اجازت لی اور وہ کسی دوسری میٹنگ کا جواز پیش کرکے چلے گئے جس پر پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی نے شدید احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میئر نے اجلاس بلایا لیکن وہ کسی اور اجلاس میں چلے گئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ نے ایوان کی صدارت سنبھالی جس کے بعد ایک بار پھر بلدیہ عظمیٰ کے مجوزہ بجٹ پر شدید تنقید کی گئی، جماعت اسلامی کے جنید نکاتی نے ایم کیو ایم پر شدید تنقید کی اور ان پر جملے کستے رہے، جس پر اجلاس شدید بدنظمی کا شکار ہوا اور ارکان آپس میں الجھ پڑے اور تلخ جملوں کے تبادلوں کے علاوہ ہاتھا پائی بھی ہوئی، جماعت اسلامی کے رکن نے ایم کیو ایم کے خلاف سخت جملوں پر معذرت کرلی جس کے بعد ماحول پرامن ہوگیا۔ اجلاس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ کے حوالے سے قرارداد بھی منظور کرلی گئی قرارداد میں سندھ حکومت سے تمام بلدیاتی اداروں واٹر بورڈ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت تمام لوکل باڈیز کو کے ایم سی کے حوالے کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ لوکل باڈیز کے نمائندوں کے ماہانہ اعزازیہ کی قرارداد منظور کی گئی، جس کے تحت میئر کراچی کو ماہانہ ایک لاکھ، ڈپٹی میئر کی 75 ہزار روپے، ڈسٹرکٹ کونسل چیئرمین 60 ہزار جب کہ نائب چیئرمین کے لئے 45 ہزار روپے ملیں گے۔
خبر کا کوڈ : 603201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش