0
Monday 28 Mar 2011 20:16

ریمنڈ ڈیوس کیس میں تعاون کا الزام ثابت ہو جائے تو مستعفی ہو جاﺅں گا، شہباز شریف

ریمنڈ ڈیوس کیس میں تعاون کا الزام ثابت ہو جائے تو مستعفی ہو جاﺅں گا، شہباز شریف
لاہور:اسلام ٹائمز۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میں آج بھی اپنی اس بات پر قائم ہو ں کہ اگر ریمنڈ ڈیوس کی رہائی قصاص و دیت کی ادائیگی کے لئے متاثرہ خاندانوں سے روابط یا عدالت پر اثر انداز ہونے کے الزامات درست ثابت ہو جائیں تو میں نہ صرف استعفیٰ دے دوں گا بلکہ قوم سے معافی بھی مانگوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی میں پنجاب حکومت، پاکستان مسلم لیگ (ن) کا کسی بھی طور بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی کردار نہیں۔ پنجاب حکومت نے اس معاملے میں عدالت میں مضبوط موقف اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پوری قوم ڈرون حملوں کےخلاف متحد ہو جائے۔ قائد پاکستان مسلم لیگ محمد نواز شریف اور میں اس سلسلے میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی آزادی معاشی آزادی کے بغیر ممکن نہیں اور ہمیں خوددار قوم بننے کے لئے اغیار کی امداد کے نشے کو ترک کر کے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے بھکاری پن کی روش ترک نہ کی اور اب بھی سبق حاصل نہ کیا تو ریمنڈ ڈیوس جیسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔
وہ ایوان وزیراعلیٰ میں ریمنڈ ڈیوس کے واقعہ کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں گزشتہ دو سالوں سے اپنے وسائل پر انحصار کرنے اور غیر ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرنے کی بات کر رہا ہوں۔ وقت آگیا ہے کہ جتنی جلد ہو سکے ہم قرضوں کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کر لیں تاکہ پاکستان کو اُس کا کھویا ہوا مقام دلایا جاسکے۔ انہو ں نے کہا کہ اغیار کے قرضو ں اور بیرونی امداد کی افیون کی زندگی سے عزت کی موت کہیں بہتر ہے اگر ہم نے آئندہ ریمنڈ ڈیوس جیسے واقعات سے بچنا ہے تو ہمیں اغیار کی امداد کا نشہ ترک کرکے اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے واقعہ کے فوراً بعد میں نے ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کیا تھا کہ پاکستان کے کسی شہری کا خون دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک میں بسنے والے شہریوں سے کم قیمتی نہیں۔ میں نے یہ بھی کہا تھا کہ مجرموں کےخلاف کارروائی میں کسی مصلحت، دباﺅ یا رکاوٹ کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا اور اس ضمن میں ہر فیصلہ پاکستان کے قانون اور آئین کے تحت ہونا چاہیے۔ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں میں بلاخوف و تردد یہ بات کہنا چاہتا ہوں کہ میرے نزدیک دنیا کی کوئی چیز پاکستان کی عزت اور وقار سے بڑھ کر نہیں۔ میں نے اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پنجاب انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ملزم چاہے کوئی بھی ہو اور اس کا تعلق چاہے کہیں سے بھی ہو اسے فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ انہو ں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد لاہور میں ایک ایسی تاریخ رقم کی گئی جس کی نظیر پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
خبر کا کوڈ : 61944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش