0
Tuesday 5 Apr 2011 14:38

پاک،برطانیہ وزرائے اعظم ملاقات، اسٹریٹیجک مذاکرات، پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، گیلانی، مشکلات کا احساس ہے، کیمرون

پاک،برطانیہ وزرائے اعظم ملاقات، اسٹریٹیجک مذاکرات، پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، گیلانی، مشکلات کا احساس ہے، کیمرون
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات میں دہشت گردی کیخلاف جنگ سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم میں ون آن ون ملاقات بھی ہوئی۔ ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے ان کے دورے سے دو طرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ پاک برطانیہ اسٹریٹیجک مذاکرات میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم اپنے اپنے وفود کے ہمراہ شرکت کی۔ مذاکرات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ، علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی گئی۔ اس کے علاوہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، صحت، تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی، انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
 مذاکرات سے قبل برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ون آن ون ملاقات بھی ہوئی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے پہلے جب ڈیوڈ کیمرون وزیراعظم ہاوٴس پہنچے تو وزیراعظم گیلانی اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔ مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر معزز مہمان کا مسلح افواج کے سربراہان اور کابینہ کے ارکان سے تعارف بھی کرایا گیا۔ برطانوی وزیراعظم نے پاکستان آمد کے بعد اپنے مختصر بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی کامیابی برطانیہ کے مفاد میں ہے۔ ان کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ اسٹریٹیجک مذاکرات کے بعد وزاعظم گیلانی نے اپنے برطانوی ہم منصب کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا۔ استقبالیہ تقریب میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوٴں، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور وفاقی وزراء شریک ہوئے۔ برطانوی وزیراعظم نے اسلام آباد میں فیصل مسجد کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر برطانیہ کی حکمران جماعت کی چیئرپرسن سعیدہ وارثی، برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ سینیٹر رضا ربانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ 
جنگ نیوز کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے درمیان اسلام آباد میں اسٹریٹجک مذاکرات جاری ہیں ، برطانیہ اور پاکستان کے وزراء اعظم اپنے اپنے وفود کے ہمراہ باہمی تعلقات اور انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے امور پر بات چیت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم گیلانی کا کہنا ہے خطے میں امن کے قیام کو مستحکم بنانے کیلئے تمام ملکوں کو تعاون کرنا ہو گا اور پاکستان کو اس وقت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان کا اپنا پہلا دورہ کر رہے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس آمد پر ڈیوڈ کیمرون کا پانچوں صوبائی وزرا اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزرا سے تعارف کرایا گیا،جس کے بعد دونوں وزرا اعظم کی ون آن ون ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات کو فروغ دینے سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وفود کی سطح پرپاک برطانیہ اسٹریٹجک مذاکرات کی قیادت دونوں وزراء اعظم نے کی جس میں برطانوی وزیراعظم کے ہمراہ ان کی پارٹی کی چئیرپرسن سعیدہ وارثی اور پاکستان میں ہائی کمشنر سمیت دیگر کابینہ کے ارکان جبکہ وزیراعظم گیلانی کے ہمراہ وزیر تجارت امین فہیم، وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر، ڈاکٹر بابر اعوان، رضا ربانی اور وزیر خزانہ سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
 مذاکرات میں دو طرفہ معاشی تعاون، تجارت کے فروغ، دہشت گردی کے خاتمہ اور افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی امن وامان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبوں بالخصوص شدت پسندی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کے سلسلے میں عوام کو بنیادی تعلیم اور بنیادی ضروریات اور صحت کی سہولیات کی پاکستان کو فراہمی میں اضافے اور تعاون بڑھا نے کے حوالے سے بات چیت کی گئی ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف قربانیوں اور اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ برطانیہ پاکستان کی ضروریات سے آگاہ ہے اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دیاجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم گیلانی اسٹرٹیجک مذاکرات کے بعد ظہرانہ دیں گے اور متوقع طور پر یہ ورکنگ لنچ ہو گا جس کے بعد دونوں وزراء اعظم میڈیا کو مذاکرات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 63301
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش