0
Friday 15 Apr 2011 00:40

کراچی میں دوبارہ آزادانہ اور شفاف خانہ شماری کرائی جائے، محمد حسین محنتی

کراچی میں دوبارہ آزادانہ اور شفاف خانہ شماری کرائی جائے، محمد حسین محنتی
کراچی:اسلام ٹائمز۔جماعت اسلامی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ خانہ شماری کا کام متحدہ کے حوالے کر کے بوگس ووٹرز لسٹ کی راہ ہموار کر دی ہے، متحدہ نے اپنی سابقہ روایات کے مطابق خانہ شماری کے عمل کو ہائی جیک کرلیا ہے جس کامقصد اسمبلیوں اور بلدیات میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنا ہے، تمام جماعتوں نے خانہ شماری کے عمل کو مسترد کر دیا ہے۔ حکومت کراچی میں دوبارہ آزادنہ اور شفاف خانہ شماری کرائے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امیر نصراللہ خان شجیع، زاہد سعید، سرفراز احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔ محمدحسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنی مفاہمت کی پالیسی کے پیش نظر خانہ شماری کاکام اپنی حلیف جماعت متحدہ کے سپرد کر کے آئندہ بھی سابقہ ووٹر لسٹ کی طرح نئی بوگس ووٹر لسٹ بنانے کا اہتمام کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ نے بھی اپنی سابقہ روایات کے مطابق اس پورے عمل کو ہائی جیک کر لیا ہے اس سے ان کامقصد اسمبلیوں اور بلدیات میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنا ہے تاکہ آئندہ انتخاب میں حکومتی پارٹی اپنی مرضی کے نتائج حاصل کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی نے بھی خانہ شماری کے عمل کے شفاف نہ ہونے کو تسلیم کیا ہے، جبکہ حکومتی پارٹی کا کام صرف تسلیم کرنا نہیں ہے بلکہ ان پر غلطیوں کی تصحیح کے طریق کار کو اصولوں کے مطابق بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فنکشنل لیگ نے اس صورتحال پر حکومت سے علیحدگی کی بھی دھمکی دی ہے،جبکہ قوم پرست جماعتوں نے خانہ شماری کو مسترد کر دیا ہے اور دیگر پارٹیوں نے بھی اس پر احتجاج کیا ہے۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ ابھی خانہ شماری کے عمل کا آغاز ہی ہوا ہے مگر آغاز سے ہی بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں سامنے آ رہی ہیں، ایم کیو ایم نے بعض مقامات پر خانہ شماری کے عملے کو غیر سرکاری طور پر تبدیل کر دیا ہے، عملے کے بجائے ایم کیو ایم کے ورکرز خانہ شماری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ تمام صورتحال انتہائی تشویشناک ہے ہم نے پہلے بھی خانہ شماری پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور اب ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خانہ شماری کے عمل کو شفاف بنائے اگر آج یہ عمل غیر شفاف ہوا تو مردم شماری کا بھی شفاف انعقاد ممکن نہیں ہو سکے گا اور انتخابی عمل کا ہونا اور نہ ہونا برابر ہو گا نیز عوام کا جو تھوڑا بہت اعتماد اس عمل پر ہے وہ بھی اٹھ جائے گا اور یہ ڈھونگ بن کر رہ جائے گا۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بالادستی کو برقرار رکھا جائے، خانہ شماری اور اس کے بعد مردم شماری کے عمل کو شفاف بنانے کا اہتمام کیا جائے، سیاسی مفاہمت اور مجرمانہ و عوام کے قتل عام کے لئے حکومتی پارٹیوں میں مفاہمت کے عمل میں فرق کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 65383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش